16 باغی اسمبلی ارکان کو نااہل قرار دئے جانے کے فیصلہ کو چیلنج‘ آج سماعت
دہلی: شیوسینا کے باغی رکن اسمبلی ایکناتھ شندے، انہیں اور ان کے ساتھی ایم ایل ایز کو نااہل قرار دئے جانے سے متعلق نوٹس کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں۔ سپریم کورٹ کی تعطیلاتی بنچ پیر کو ایکناتھ شنڈے کی درخواست پر سماعت کرے گی۔ بتا دیں کہ مہاراشٹرا ودھان بھون سکریٹریٹ نے شنڈے سمیت شیوسینا کے 16 باغی ایم ایل ایز کو نااہل قرار دئے جانے سے متعلق درخواست پر سمن جاری کیا تھا اور ان سے 27 جون کی شام تک تحریری جواب طلب کیا تھا۔ادھر شیوسینا کے سینئر وکیل دیودت کامت نے خبردار کیا ہے کہ 16 باغی ایم ایل ایز کی رکنیت منسوخ کرنے کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ شیوسینا کے وکیل دیودت کامت نے کہا کہ آئین میں کہا گیا ہے کہ اگر قانون ساز اسمبلی کا کوئی رکن پارٹی چھوڑ دیتا ہے، تو اس نے اسمبلی کی رکنیت سے نااہلی کی طرف اپنا قدم آگے بڑھا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شیو سینا نے 16 باغی ایم ایل ایز کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ باغی ایم ایل ایز نے شیو سینا کی طرف سے بلائی گئی کئی میٹنگوں میں شرکت نہیں کی ہے، جبکہ بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں وہ بی جے پی کے ساتھ میٹنگیں کر رہے ہیں۔ اتنا ہی نہیں وہ مندروں میں بھی جا رہے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ ان ایم ایل ایز نے شیوسینا چھوڑ دی ہے۔ ان کے خلاف قوانین کی خلاف ورزی کے کئی معاملات ہیں۔سینئر وکیل دیودت کامت نے کہا کہ دل بدل قانون سے بچنے کیلئے دو تہائی اکثریت کا اصول اس وقت لاگو ہوتا ہے، جب ارکان خود کو کسی دوسری پارٹی میں ضم کر لیتے ہیں، لیکن باغی ایم ایل ایز نے خود کو دوسری پارٹیوں میں ضم نہیں کیا ہے۔ ابھی تک ایم ایل ایز کسی اور پارٹی میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔ آج تک وہ کسی اور پارٹی میں نہیں گئے۔ انہوں نے اپنی مرضی سے شیوسینا کی رکنیت چھوڑ دی ہے۔ اس لئے ان پر دل بدل قانون لاگو ہوگا۔ دیودت کامت نے کہا کہ آئین کے تحت اسپیکر کی غیر موجودگی میں ڈپٹی اسپیکر اسمبلی کے اسپیکر کے مکمل اختیارات کا استعمال کرسکتے ہیں۔ باغی ایم ایل ایز نے ڈپٹی اسپیکر کیخلاف غیر مجاز ای میل کے ذریعہ تحریک عدم اعتماد بھیجی ہے۔