صحافیوں کے حقوق پر تلنگانہ حکومت کی کلہاڑی

   

Ferty9 Clinic

جی او 252 میں ترمیم کر کے انصاف کو یقینی بنایا جائے ، نارائن پیٹ میں زبردست احتجاجی مظاہرہ ، ایڈیشنل کلکٹر کو یادداشت

نارائن پیٹ۔ 27۔ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) صحت کی ضمانتوں کے نام پر تلنگانہ میں برسراقتدار آنے والی ریونت ریڈی حکومت کی قیادت والی کانگریس حکومت نے سات گارنٹی والی جی او نمبر 252 کے ساتھ ریاست تلنگانہ میں تقریباً 10 ہزار ایکریڈیشن کارڈ ہولڈر صحافیوں کو رلا دیا ہے ، ٹی یو ڈبلیو جے ایچ 143 نیشنل کونسل ممبر مسٹر نوین کمار اور ضلع صدر کے آنند کمار گوڑ نے حکومت سے اس سے متعلق سوال کیا۔ TUWJ ضلعی کمیٹی نے آج ضلع مستقر نارائن پیٹ کے امبیڈکر اسکوائر سے ایک ریلی نکالی اور مرکزی سڑک سے ہوتے ہوئے ضلع کلکٹریٹ پہنچی اور تلنگانہ میں صحافیوں کو نئے ایکریڈیشن کارڈ جاری کرنے کیلئے جی او نمبر 252 کے ذریعہ لگائے گئے بھاری کٹوتی کے خلاف کلکٹریٹ گیٹ پر دھرنا دیا۔ انہوں نے نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ صحافیوں کی ایکریڈیشن ہر اس شخص کو دی جائے جو اہل ہو۔ اس موقع پر انہوں نے خطاب کیا اور کہا کہ ہم ریاست تلنگانہ میں جمہوری اقدار کی پاسداری اور پریس کی آزادی کا احترام کرتے ہوئے اس حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد نئی ایکریڈیشن کے اجراء کیلئے جی او نمبر 252 کے اجراء کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ لیکن اس جی او میں کچھ ایسی دفعات ہیں جو تلنگانہ کے صحافیوں کے حقوق پر کلہاڑی کی طرح ہیں، اور ریاست بھر میں اب تک تقریباً 10 ہزار صحافیوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ پہلے نافذ کردہ GO نمبر 239 کے مطابق، 20 نامہ نگاروں، 20 ڈیسک صحافیوں اور 4 کیمرہ مینوں کو بڑے کاغذات کیلئے منظوری دی گئی تھی۔ تاہم اب جی او نمبر 252 کے ذریعے یہ تعداد کم کر کے 12 نامہ نگار، 12 ڈیسک صحافی اور 3 کیمرہ مین رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کی کٹوتیاں ضلعی سطح پر بھی کی گئی ہیں اور درمیانے اخبارات اور سیٹلائٹ چینلز پر بھی نمایاں کٹوتی کی گئی ہے۔ پہلے، ریاستی سطح پر کیبل چینلز کو I&PR کے ذریعے 12 منظوری دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ مکمل طور پر صفر تک محدود ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہر ضلع کو 4 ایکریڈیشن دیے جاتے تھے جہاں نشریات ہو رہی تھیں اور اب ایک ضلع میں صرف 2 ایکریڈیشن دی جائیں گی یہ بہت سے صحافیوں کو متاثر کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے حلقہ کی سطح کے نامہ نگاروں کو منظوری دی جاتی تھی لیکن نئے جی او کے ساتھ اسے مکمل طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔ ایک لاکھ کی آبادی والے منڈل کو ایک ایکریڈیشن اور اس سے زیادہ ہونے پر دوسری ایکریڈیشن دینے کا نظام ماضی میں رائج تھا اور اب آبادی کی پرواہ کیے بغیر صرف ایک ایکریڈیشن دینے کا انتظام صحافیوں کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کارڈ کے نام پر تقسیم بالخصوص ڈیسک صحافیوں کو الگ کرنے سے صحافی برادری میں شدید بحث اور عدم اطمینان پیدا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پندرہ ہزار سے کم سرکولیشن والے چھوٹے اخبارات کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے، حلقہ کی سطح پر جو کارڈ پہلے دیا جاتا تھا اب وہ کاٹ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ جی او نمبر 252 میں ترمیم کر کے انصاف کو یقینی بنایا جائے تاکہ ہر ایک کو میڈیا ایکریڈیڈ صحافی تسلیم کیا جائے، چاہے وہ ڈیسک جرنلسٹ ہوں یا فیلڈ جرنلسٹ، اور صحافیوں کے روزگار، عزت اور حقوق کے تحفظ کیلئے سنجیدہ غور کیا جائے ،بعد ازاں انہوں نے درخواست ڈسٹرکٹ ریونیو ایڈیشنل کلکٹر سرینو کو سونپی۔ ٹی یو ڈبلیو جے تنجو ضلع صدر اووتی راج شیکھر، ٹی یو ڈبلیو جے 143 ضلع جنرل سکریٹری پرتھوی راج، ضلع نائب صدر ہرشد فیضل، ریاستی ایگزیکٹو ممبر پیڈیگے اننترام، قائدین امباداس، سریدھر، رمیش گوڑ، سدرشن گوڑ، چندر شیکھر گوڑ، رحمت اللہ، ونود، وینمو سری، وینوکا، سنتوکا اور دیگر موجود تھے اس پروگرام میں شرکت کی۔