صحافی کرشنا کے گھر سرقہ کا معمہ حل ، دو ملزمین گرفتار

   

8.62 لاکھ روپئے مالیت کے زیورات و نقدی برآمد ، اے سی پی کی میڈیا سے بات چیت
شادنگر ۔9 ڈسمبر ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) رنگا ریڈی ضلع کے شادنگر میں ’نمستے تلنگانہ‘ کے سینئر صحافی کونڈے کرشنیا عرف کرشنا کے گھر دن دہاڑے ہوئی چوری کے معاملے میں شادنگر پولیس نے اہم پیشرفت کی ہے۔ پولیس نے 8 لاکھ 62 ہزار روپئے مالیت کے زیورات اور نقدی برآمد کرکے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا اور انہیں ریمانڈ پر بھیج دیا۔ ملزمین کے پاس سے ایک موٹر سائیکل اور موبائل فون بھی برآمد کیے گئے۔ شادنگر ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں اے سی پی ایس لکشمی نارائن نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر ٹاؤن سی آئی وجے کمار اور دیگر پولیس عملہ بھی موجود تھا۔ اے سی پی نے بتایا کہ 3 ڈسمبر کو شادنگر میں صحافی کونڈے کرشنا کے بند گھر کا تالا توڑ کر نامعلوم افراد نے چوری کی واردات انجام دی تھی۔ دوپہر تقریباً دو بجے کرشنا اپنی اہلیہ بھاگیہ لکشمی کے ساتھ کام سے چھوٹے ریولی گاؤں گئے ہوئے تھے۔ واپس آکر دیکھا تو گھر کا تالا ٹوٹا ہوا تھا اور اندر موجود زیورات و نقدی غائب تھی۔ کرشنا کی شکایت پر مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کی گئیں۔تحقیقات میں پتہ چلا کہ وقارآباد ضلع کے رامیا گوڑا گاؤں کے کاولی سورندر عرف بڈیگے شری دھر عرف ایللایّا اور اسی ضلع کے تانڈور منڈل کے نارائن پور گاؤں کے کرنے نرسملو بند گھروں کو نشانہ بنا کر چوریاں کرتے تھے۔ اسی سلسلے میں انہوں نے 3 ڈسمبر کو صحافی کرشنا کے گھر بھی چوری کی۔ چوری میں 62,000 روپئے نقد، 3.2 تولے سونے کی چار چینیں، اور ایک سونے کا منگل سوتر کی مالا لوٹ لی گئی تھی۔ اے سی پی نے بتایا کہ ملزمان کو پکڑنے کے لیے خصوصی پولیس ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ ٹیم میں ٹاؤن سی آئی وِجے کمار، ڈی آئی وینکٹیشورلو، ڈی ایس آئی شِوارِیڈی، کرائم ٹیم کے کانسٹیبل موہن، کروناکر، زاکر، راجو، سنتوش اور ہیڈ کانسٹیبل رویندر شامل تھے۔ ان سب کی مستعدی کی وجہ سے کیس میں تیزی سے کامیابی حاصل ہوئی۔ اے سی پی نے کہا کہ انہیں اعلیٰ حکام کی جانب سے انعامات دیئے جائیں گے۔ اے سی پی لکشمی نارائن نے بتایا کہ اس کیس کے مرکزی ملزم کاولی سورندر کے خلاف ایل بی نگر، مڈی پلی، سرور نگر، چیتنیہ پوری، بھونگیر، بالانگر، چندرائن گٹہ، گدوال، وجے نگرم، وقارآباد، گھٹکیسر، سنگاریڈی، ترپتی اور سعیدآباد پولیس اسٹیشنوں میں متعدد مقدمات درج ہیں اور وہ کئی بار جیل بھی جا چکا ہے۔ ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ الیکشن کے دوران پولیس امن و امان میں مصروف ہونے کے باوجود چوری کے اس کیس کو تیزی سے حل کرکے پولیس نے قابلِ تعریف کارکردگی دکھائی ہے۔