صدرنشین اقلیتی کمیشن کی وزیر اقلیتی بہبود مہاراشٹرا سے ملاقات

   

تلنگانہ میں اقلیتی بہبود کی اسکیمات قابل ستائش، نواب ملک کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 28 ۔ جنوری (سیاست نیوز) مہاراشٹرا کے وزیر اقلیتی بہبود نواب ملک نے تلنگانہ حکومت کی جانب سے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے اقدامات پر چیف منسٹر کے سی آر کی ستائش کی۔ نواب ملک نے کہا کہ ملک بھر میں تلنگانہ اقلیتی بہبود کے معاملہ میں مثالی ریاست ہے ۔ انہوں نے صدرنشین تلنگانہ اقلیتی کمیشن کو عوامی مسائل کی یکسوئی کے سلسلہ میں مبارکباد پیش کی ۔ انہوں نے کمیشن کی کارکردگی کو سراہا۔ صدرنشین اقلیتی کمیشن محمد قمرالدین نے ممبئی میں نواب ملک سے ملاقات کی اور کمیشن کی کارکردگی سے واقف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے اقلیتوں کی تعلیمی ترقی کے لئے 204 اقامتی اسکول اور 12 جونیئر کالجس قائم کئے ہیں۔ ایس سی ، ایس ٹی اور بی سی کے طرز پر اقلیتی طلبہ کو پوسٹ گریجویشن تک اسکالرشپ فراہم کی جارہی ہے۔ جونیئر کالج تا پی جی کورسس فیس بازادائیگی اسکیم پر عمل کیا جارہا ہے۔ مرکز کی اسکالرشپ حاصل نہ کرنے والے طلبہ کو پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپ دی جاتی ہے۔ بیرونی ممالک میں اعلیٰ تعلیم کیلئے چیف منسٹرس اوورسیز اسکالرشپ اسکیم کے تحت 20 لاکھ روپئے کی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ شادی مبارک کے تحت غریب لڑکیوں کی شادی کیلئے ایک لاکھ 16 ہزار روپئے منظور کئے جارہے ہیں۔ بیروزگار نوجوانوں کو خود روزگار اسکیم سے مربوط کرتے ہوئے ڈرائیور امپاورمنٹ پروگرام متعارف کیا گیا ۔ تلنگانہ میں تعلیم اور ملازمتوں میں 4 فیصد تحفظات پر عمل کیا جارہا ہے۔ مہاراشٹرا کے وزیر نواب ملک نے رکن راجیہ سبھا سنتوش کمار کی جانب سے شروع کردہ گرین انڈیا چیلنج پروگرام کی ستائش کی جس کی تحت تقریباً 5 کروڑ پودے لگائے گئے ہیں۔