صدرڈونالڈ ٹرمپ کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے اضافہ۔ دوسرے مخبرکی اہم ثبوت دینے کی پیشکش

,

   

امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات میں سانے آنے والے دوسرے مخبر نے صدر امریکہ کےخلاف اہم معلومات دینے کی پیشکش کی ہے۔ فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی رپورٹ کے مطابق اٹارنی مارک زیڈ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کئے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ ’’میں ،ہماری قانونی ٹیم کی جانب سے پیش کئے جانے والے دوسرے مخبر کی تصدیق کرسکتا ہوں‘‘۔اٹارنی نے مزید دعویٰ کیا کہ ’’مخبر نے قانون کے تحت مزید انکشاف بھی کیا اوراس کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی جاسکتی، اس مخبر کے پاس ابتدائی اہم نوعیت کی معلومات موجود ہیں۔

قبل ازیں گزشتہ روز مارک زیڈ کے ساتھی وکیل اینڈریو بکاج نے کہا تھا کہ ان کی کمپنی اور ٹیم صدر ٹرمپ کے خلاف فون کال کے ذریعہ یوکرین کے صدر کو سیاسی مخالف جوئے بیڈن اور ان کے بیٹے ہنٹر کے خلاف تحقیقات پر مجبور کرنے کے الزام سے متعلق مختلف مخبروں کی نمائندگی کررہی ہے۔تاہم یہ واضح نہیں کہ اینڈریو بکاج نے مختلف کا لفظ 2 سے زائد مخبروں کی جانب اشارے کرنے کے لیے استعمال کیا ہے یا نہیں۔

عام طور کئی عہدیداران کو صدراورغیر ملکی سربراہ کے درمیان کال پر ہونے والی گفتگو سنتے ہیں جبکہ دیگر کو تحریری مسودے تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔اہم معلومات رکھنے والے مخبر کی موجودگی صدر ٹرمپ اور ان کے حامیوں کے لئے مذکورہ شکایت کو سنی سنائی بات کے طور پر مسترد کرنا مشکل بنادے گی جیسا وہ کئی بار کرچکے ہیں۔اس سے قبل صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کئے گئے ٹوئٹس میں خود پر عائد الزامات کو مسترد کیا تھا تاہم انہوں نے دوسرے مخبر کی موجودگی سے متعلق کچھ نہیں کہا تھا۔

انہوں نے اپنے بیان کو دہرایا تھا کہ ہنٹر بیڈن نے یوکرین کی کمپنی سے ماہانہ بنیادوں پر ایک لاکھ ڈالر وصول کئے تھے جبکہ ان کے پاس توانائی کے شعبہ میں کوئی تجربہ نہیں تھا، علاوہ ازیں ہنٹر بیڈن نے کسی تجربہ اور ظاہری وجہ نہ ہونے کے باوجود چین سے ڈیڑھ ارب ڈالر وصول کئے تھے۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’’ صدر ہونے کی حیثیت سے مجھ پر کسی ممکنہ کرپشن کی تحقیقات کروانا لازم ہے۔

دیگر رپورٹس کے مطابق ہنٹر بیڈن کو یوکرین کی گیس کمپنی کے بورڈ کا رکن ہونے کی حیثیت سے ماہانہ 50 ہزار ڈالر دئیے جاتے تھے۔اس حوالہ سے تاحال کوئی شواہد موجود نہیں ہے کہ ہنٹر بیڈن نے کوئی غیرقانونی کام کیا تھا۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر نے غیر معمولی طورپراتوارکادن وائٹ سفر کرنے یا گولف کھیلنے کے بجائے وائٹ ہاؤس میں رہ کر گزارا۔امریکی نشریاتی ادارہ سی این این نے اینکر جیک ٹیپر کا بیان ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ گزشتہ 3برسوں کے انتہائی اہم خبروں کے ہفتوں کے دوران، وائٹ ہاؤس نے کسی مہمان، صدر کے ذاتی وکلا اور ری پبلکن پارٹی کے کانگریس ارکان کو نہیں بلایا، کسی شو پر آنے سے انکار کردیا یا جواب نہیں دیا۔تاہم ایک ری پبلکن سینیٹر رون جانسن نے نشریاتی ادارے این بی سی کے پروگرام ’ میٹ دی پریس ‘ میں یوکرین پر جوئے بیڈن کے خلاف تحقیقات سے متعلق دباؤ ڈالنے کے لئے فوجی امداد روکنےکی رپورٹس کو مسترد کردیا تھا۔