تقریباً 7900 کروڑ کی ایم پی لوکل ایریا ڈیولپمنٹ رقم سے کورونا کیخلاف مدد
نئی دہلی ۔6 اپریل ۔(سیاست ڈاٹ کام)مرکزی کابینہ نے آج فیصلہ کیا کہ تمام ایم پیز کی تنخواہ میں ایک سال تک 30 فیصدی کٹوتی کی جائے اور ایم پی لوکل ایریا ڈیولپمنٹ فنڈس کو دو سال کیلئے منتقل کردیا جائے جو لگ بھگ 7900 کروڑ روپئے ہوں گے اور کووڈ۔19 وباء کے خلاف لڑائی میں کام آئیں گے ۔ کابینی فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی وزیر پرکاش جاؤڈیکر نے یہ بھی کہا کہ صدر جمہوریہ ، نائب صدر، ریاستوں کے گورنرس نے بھی رضاکارانہ طورپر فیصلہ کیا ہے کہ سماجی ذمہ داری کی حیثیت سے وہ بھی اپنی تنخواہ میں کٹوتی کرائیں گے ۔ کابینہ نے متعلقہ قانون میں ترمیم کرنے والے آرڈیننس کو اپنی منظوری دیتے ہوئے یکم اپریل 2020 ء سے ایک سال کے لئے بھتوں اور پنشن میں 30 فیصدی کٹوتی کردی اور اس میں وزیراعظم اور مرکزی وزراء کا احاطہ بھی کیا گیا ہے ۔ جاؤڈیکر نے کہاکہ امدادی کام گھر سے شروع کرنا پڑتا ہے ۔ وزراء کے بشمول تمام پارلیمنٹرینس کی تنخواہ لگ بھگ ایک لاکھ روپئے ماہانہ ہے ۔ وزراء اور ایم پیز کے درمیان بھتوں میں فرق ہے ۔ تاہم بھتوں میں کوئی کٹوتی نہیں کی گئی ہے ۔ جاؤڈیکر کی بریفنگ کے بعد حکومتی ترجمان نے وضاحت کی کہ ایم پیز کی صرف تنخواہ میں کٹوتی کی جائے گی ، پنشن اورالاؤنس میں نہیں۔ ایم پی لوکل ایریا ڈیولپمنٹ فنڈ اسکیم کو مالی سال 2020-21 اور 2021-22 کے دوران عارضی معطل کرنے کا فیصلہ زیادہ سخت ہے ۔ لوک سبھا میں 543 ایم پیز ہیں اور راجیہ سبھا میں 245 ارکان ہیںجو مجموعی طورپر 788 ہوتے ہیں۔ ہر ایم پی کو سالانہ ایم پی ایل ای ڈی کے طورپر پانچ کروڑ روپئے حاصل ہوتے ہیںاور دو سال کے لئے یہ رقم لگ بھگ 7880 کروڑ روپئے ہوجائے گی جبکہ تنخواہ میں کٹوتی سے حکومت کو سالانہ 29 کروڑ روپئے کی بچت ہوگی ۔ اپوزیشن نے تنخواہوں میں کٹوتی کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا لیکن ایم پی ایل ای ڈی اسکیم کی معطلی پر تحفظات ظاہر کئے ۔