صدر امریکہ کی سرزنش کیلئے سماعت پر ’’امریکی خواب‘‘کے سائے

   

واشنگٹن /24 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) واشنگٹن میں صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کی سرزنش کیلئے اعلی سطحی سماعت کا آغاز ہوگیا جبکہ کئی تارکین وطن یا بچوں نے امریکہ میں اپنی وفاداری کا دفاع کرتے ہوئے امریکی کانگریس کے اجلاس پر گواہی دی ۔ یوکرین نژاد لفٹیننٹ کرنل الکزینڈر ونڈ میانڈ جو قومی سلامتی کونسل کے ماہرین میں سے ایک ہے ۔ پورے فخر کے ساتھ کہا کہ میں انکشاف کرنا چاہتا ہوں کہ آج میں امریکی فوجی وردی میں ملبوث ہوں ۔ جیسا کہ میرے دیگر کئی دوستوں نے گواہی دی ہے وہ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کی سرزنش کو تارکین وطن کے ’’ امریکی خواب‘‘ کی تعبیر سمجھتے ہیں ۔ کیونکہ تمام تارکین وطن امریکہ شہریت کے حصول کا خواب دیکھتے رہے ہیں جبکہ موجودہ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ تمام تارکین وطن کو ملک سے خارج کرنے کا حکم دینے پر غور کر رہے ہیں ۔ اس طرح سے صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کی امریکی کانگریس کی جانب سے سرزنش تمام تارکین وطن کے خواب کی تعبیر ہوگی ۔ جو اُن کے اس پروگرام کے سختی سے مخالف ہیں ۔ سماعت کے دوران رپبلیکن ارکان نے امریکی کانگریس میں سے ایک کے سوال کا جواب دیتے ہوئے تفصیل سے اس حقیقت کا انکشاف کیا کہ یوکرین کے ایک عہدیدار نے انہیں پیشکش کی تھی کہ وزیر دفاع امریکہ کے دورہ کیف کے دوران حقائق کے انکشاف کی پیشکش کی گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ کبھی نہیں جان پائیں گے کہ ان کی یہ پیشکش سنجیدگی سے کی گئی تھی یا پھر وقتی جذباتی ہیجان کا نتیجہ تھی ۔ دریں اثناء واشنگٹن سے موصولہ ایک اور خبر کے بموجب امریکہ کی بحری فوج نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی خواہشات سے انحراف کرتے ہوئے ان پر الزام عائد کیا کہ وہ ایک اعلی سطحی مقدمہ میں جنگی جرائم کے مرتکب قرار دئے گئے تھے ۔ بحریہ نے جاریہ ہفتہ ایک کارروائی کا آغاز کیا ہے ۔ جس کے تحت ایک دوستانہ تجزیہ کا بورڈ قائم کیا گیا ہے ۔ جو ٹرمپ کے جارحانہ رویہ کے بارے میں تحقیقات کرے گا ۔