صدر فرانس میکرون کی اسلام سے نفرت جنون میں تبدیل

,

   

مسجدوں اور علماء کرام پر قدغن لگانے کیلئے فرانسیسی کابینہ میں نیا قانون متعارف
پیرس: صدر فرانس ایمانیول میکرون کی اسلام سے نفرت اس قدر بڑھ گئی ہیکہ ان پر جنون طاری ہوگیا ہے۔ انہوں نے فرانسیسی کابینہ میں نیا قانون متعارف کروایا۔ اسلام دشمنی میں ان کا سب سے بڑا قدم یہ ہیکہ وہ اس قانون کے ذریعہ فرانس کی مساجد اور فرانس کے علماء کرام پر قدغن لگانا چاہتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور گستاخانہ خاکے دکھانے پر فرانسیسی اسکول ٹیچر کے قتل کے الزام میں متعدد مسلم شاگردوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سرکاری عمارتوں پر بھی گستاخانہ خاکوں کی تشکیل کی گئی تھی۔ اس طرح کی اسلام دشمنی کی حرکتوں کے بعد بھی ایمانیول میکرون کو چین نہیں آیا اور ان کے دل و دماغ میں اسلام اور مسلمانوں سے نفرت مزید بڑھ گئی جس کا ثبوت ان کا کابینہ میں سیکولر قانون کے نام پر نیا بل پیش کرنا ہے۔ فرانسیسی نیوز چینل فرانس 24 کے مطابق میکرون کا یہ بل پیش کرنے کا مقصد فرانس کے مسلمانوں کو نشانہ بنانا ہے۔ اسلام پسند عناصر سے نمٹنے کیلئے مسودہ قانون سازی کیلئے اپنی کابینہ میں یہ بل متعارف کروایا۔ اس سے فرانسیسی مسلمان مزید اشتعال میں آگئے ہیں۔ میکرون کے مطابق فرانس کے سیکولر سسٹم کو مزید سخت کرنے کیلئے مضبوط قانون سازی کی ضرورت ہے جبکہ دوسری جانب اس قانون نے فرانس میں یوروپ کی سب سے بڑی مسلم آبادی کو معاشرتی فکر اور تشویش میں مزید اضافہ کردیا ہے۔