اسلام آباد ۔ 27 ستمبر (یو این آئی) صدر آصف علی زرداری کے حالیہ دورہ چین سے توقع ہے کہ پاکستان اور اس کے پڑوسی ملک کے درمیان اہم دفاعی معاہدوں کی راہ ہموار ہوگی، جن میں جدید جے -20 اسٹیلتھ طیارہ اور کثیرالجہتی کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام سے متعلق معاہدے شامل ہیں۔ ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس دورے کے دوران سندھ حکومت اور کاروباری اداروں کے ساتھ زراعت، دفاع، توانائی، ریل رابطے اور کسانوں کی تربیت کے شعبوں میں 6 مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کیے گئے ، جنہیں بعد میں دیگر صوبوں تک بھی بڑھایا جائے گا۔ یہ انکشاف سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے جمعہ کو ایوانِ صدر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری پہلے سربراہِ مملکت ہیں، جنہیں ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنا دکھائی گئی، صدر کو چین کی جدید ہوا بازی کی صلاحیتوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی، جن میں جے -10 لڑاکا طیارہ، جے ایف-17 تھنڈر کی مشترکہ تیاری، جے -20 اسٹیلتھ طیارہ، یو اے وی ٹیکنالوجیز، اور کثیرالجہتی کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دورہ مستقبل میں چین سے جدید دفاعی ٹیکنالوجی کے حصول کے معاہدوں کی راہ ہموار کر سکتا ہے ، اور بیجنگ کے پاس انتہائی جدید دفاعی ٹیکنالوجی موجود ہے جس سے پاکستان فائدہ اٹھا سکتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس دورے نے تذویراتی تعاون کو گہرا کیا ہے ، معاشی شراکت داری کو وسعت دی اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے نئے راستے کھولے ہیں۔ صدارتی ترجمان مرتضیٰ سولنگی اور پریس سیکریٹری دانیال گیلانی کے ہمراہ سینیٹر سلی مانڈوی والا نے بتایا کہ صدر زرداری کا یہ دورہ چین، منصب سنبھالنے کے بعد ان کا دوسرا سرکاری دورہ ہے ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس بار صدر مملکت نے سرمایہ کاری اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے چینی درمیانے درجے کے حکام سے ملاقاتوں پر توجہ دی۔