صرف چینی ویکسین لینے والوں کو چین کے سفر کی اجازت

,

   

Ferty9 Clinic

ویزا درخواست گزاروں کو درخواست داخل کرنے سے 14 روز قبل ویکسین کا سنگل یا ڈبل ڈوز لینا لازمی
کئی بڑے ممالک بشمول ہند۔ پاک میں واقع چینی سفارتخانوں کا وضاحتی بیان

بیجنگ : چین نے اب ایک نیا شوشہ چھوڑتے ہوئے اپنی سرحدوں پر عائد سخت پابندیوں میں نرمی کا اعلان کیا ہے جس کے تحت بعض بیرونی ممالک بشمول امریکہ، پاکستان اور ہندوستان کے شہری چین میں ایک بار پھر داخل ہوسکتے ہیں بشرطیکہ انہوں نے چین میں تیار کردہ کوویڈ۔19 کی ویکسین لی ہو۔ یاد رہیکہ چین نے گذشتہ سال مارچ سے اپنے دروازے متعدد بیرونی ممالک کیلئے بند رکھے ہیں تاکہ کورونا کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔ یہ بات بھی اپنی جگہ مسلمہ ہیکہ چین میں بڑی حد تک کوویڈ پر قابو پا لیا گیا ہے لیکن ایسے بے شمار غیرملکی شہری ہیں جن کی ملازمتیں چین میں ہیں لیکن وہ پابندیوں کی وجہ سے چین آنے سے قاصر ہیں۔ دوسری طرف متعدد ممالک میں برسرکار چینی سفارتخانوں نے یہ نوٹس جاری کئے ہیں کہ چین آنے کیلئے ویزا درخواستوں کا ادخال کیا جاسکتا ہے لیکن اس کیلئے اولین شرط یہ ہوگی کہ ان ہی لوگوں کو چین آنے کی اجازت دی جائے گی جنہوں نے چین میں تیار کردہ ویکسین لی ہوگی جس کا واضح مطلب یہ ہیکہ صرف چنندہ لوگوں کو ہی چین آنے کی اجازت ہوگی۔ امریکہ میں موجود چینی سفارتخانہ نے واضح طور پر کہہ دیا ہیکہ وہ ویزا درخواست گزاروں کو چینی کوویڈ۔19 ویکسین دیئے جانے کے عمل کی بھی نگرانی کرے گا۔ لہٰذا اب ایسے ویزا درخواست گزاروں کو جاریہ ہفتہ سے اجازت دیئے جانے کے امکانات میں اضافہ ہوسکتا ہے جو اپنی ملازمتوں کو دوبارہ شروع کرنے، تجارت کی غرض یا پھر انسانی بنیادوں پر چین کا سفر کرنا چاہتے ہیں جیسے قریبی رشتہ داروں سے ملاقات وغیرہ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ چین میں اب تک کورونا کی ایک دو نہیں بلکہ چار ویکسین تیار کی جاچکی ہیں جسے چین کی کثیر آبادی کو مرحلہ وار دیا جانا ہے لیکن یہ بات بھی اپنی جگہ مسلمہ ہیکہ چین نے اپنی عوام کیلئے اب تک کسی بیرونی ملک میں تیار کردہ ویکسین کو منظوری نہیں دی ہے۔ سفارتخانہ نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کا اطلاق ان ویزا درخواست گزاروں پر ہوگا جنہوں نے 14 روز قبل ویزا کے حصول کیلئے درخواستیں داخل کی ہیں۔ درخواستیں داخل کرنے سے 14 روز قبل انہوں نے ویکسین کی ڈبل یا سنگل ڈوز لی ہے۔ اسی نوعیت کے بیانات ہندوستان، پاکستان، فلپائن، اٹلی اور سری لنکا میں واقع چینی سفارتخانوں سے بھی جاری کئے گئے ہیں جبکہ حالیہ دنوں میں چین آنے والوں کو تین ہفتوں کے سخت قرنطینہ میں رہنا لازمی ہے۔ دوسری طرف یہ تذکرہ کرنا بھی بیجا نہ ہوگا کہ چین میں تیار شدہ ویکسین ترکی، انڈونیشیا اور کمبوڈیا کے علاوہ دیگر ممالک کو بھی سربراہ کی گئی ہیں۔ صرف دو ہفتہ قبل فلپائن کو چین کی جانب سے 6 لاکھ خوراکیں فراہم کی گئی ہیں جس کے بعد فلپائن میں ٹیکہ اندازی کا عمل شروع ہوچکا ہے لیکن مذکورہ ویکسین ہر جگہ آسانی سے دستیاب نہیں ہے جن میں ہندوستان اور سری لنکا بھی شامل ہیں۔