سکریٹری جی اے ڈی سے وضاحت طلبی، ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی پر ناراضگی
حیدرآباد ۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے صفائی کرمچاریوں اور درجہ چہارم ملازمین کی تنخواہوں کے معاملہ میں تاخیر پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ گزشتہ کئی برسوں سے عدالت کے احکامات کے باوجود تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ ہائی کورٹ نے پرنسپال سکریٹری جی اے ڈی وکاس راج سے تاخیر کی وجوہات دریافت کیں۔ وکاس راج عدالت میں شخصی طور پر حاضر ہوئے تھے۔ جس وقت وہ سکریٹری پنچایت راج تھے اس وقت عدالت نے تنخواہوں سے متعلق احکامات جاری کئے تھے۔ بعد میں انہیں جی اے ڈی کی ذمہ داری دی گئی۔ وکاس راج کی جانب سے سرکاری وکیل نے عدالت سے کہا کہ حکومت نے احکامات جاری کردیئے ہیں اور اندرون دو ماہ عمل آوری کی جائے گی۔ سنگل جج جسٹس ایم ایس رام چندر راؤ نے حکومت کے موقف پر ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ عدالت جاننا چاہتی ہے کہ جی او کی اجرائی میں تاخیر کیوں کی گئی؟ عدالت نے کہا تھا کہ صفائی عملہ کی تنخواہیں جو ماہانہ 1623 روپے تا 4000 روپے ہیں انہیں بڑھا کر 13,000 روپے کیا جائے۔