صلہ رحمی و ایک دوسرے کی مدد کا جذبہ برقرار رکھیں : جارج بش

   

ہیوسٹن 3 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے امریکی عوام سے کہا کہ وہ کورونا وائرس کی وباء کے دوران رحمدلی ‘ بھائی چارہ اور ایک دوسرے کی مدد کے جذبہ کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے عوامل موجود ہیں جن کے ذریعہ اس وائرس کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے ۔ اپنے تقریبا تین منٹ کے ویڈیو پیام میں جسے انہوں نے ٹوئیٹ کیا 73 سالہ بش نے کہا کہ عوام کو چاہئے کہ اس وباء کے دوران اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں۔ یہ ٹوئیٹ بش کے صدارتی مرکز کی جانب سے پوسٹ کیا گیا ہے اور یہ ایک کوشش کے سلسلہ میں پوسٹ کیا گیا جس کا مقصد امریکی عوام کو متحد کرنا ہے ۔ اس مہم میں کئی اہم شخصیتیں ‘ سلیبریٹیز اور عوامی نمائندے بھی حصہ لے رہے ہیں۔ اس کا مقصد امریکی عوام میں درپیش چیلنجس سے ابھرنے کیلئے حوصلہ پیدا کرنا ہے ۔ یہ مہم 24 گھنٹوں کیلئے شروع کی گئی تھی جسے کئی آن لائین پلیٹ فارمس جیسے فیس بک ‘ یوٹیوب اور ٹوئیٹر وغیرہ پر بھی لائیو پیش کیا گیا ۔ صدر نشین اسپیشل اولمپکس ٹم شریور نے اس کا اہتمام کیا تھا ۔ سابق صدر امریکہ نے کہا کہ ہم اپنے پڑوسیوں سے الگ تھلگ رہ رہے ہیں تاہم طبعی دوری کو جذباتی تنہائی میں تبدیل نہیں ہونے دینا چاہئے ۔ اس کیلئے ہمیں ضروری ہے کہ ہم نہ صرف صلہ رحمی سے کام کریں بلکہ اختراعی طریقہ کار بھی اختیار کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کو سمجھنا چاہئے کہ جذبہ خیرسگالی ‘ بھائی چارہ اور صلہ رحمی کے ذریعہ ہی ہم اس وباء سے بہتر اور موثر انداز میں نمٹ سکتے ہیں۔ ایک مناسب سماجی دوری اور فاصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے بھی ہم دوسروں کی زندگیوں میں اپنے وجود کا احساس دلاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی انسان ہیںاور ہم کو بھی خطرہ ہوسکتا ہے ۔ ان سب باتوں کا خیال رکھتے ہوئے ہمیں ایک دوسرے کا خیال رکھنے سے گریز نہیں کرنا چاہئے ۔