سرکاری اسکیمات کے ثمرات کا نتیجہ ‘ سدی پیٹ میں اندرا مہیلاشکتی ساڑیوںکی تقسیم ‘ریاستی وزیر جی وینکٹ سوامی کا خطاب
سدی پیٹ، 22 نومبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ریاست کے وزیرِ محنت، روزگار کے مواقع اور معدنیات کے وزیر گڈّم ویویک وینکٹ سوامی نے کہا کہ خواتین کو چاہیے کہ حکومت کی مختلف فلاحی اسکیموں سے استفادہ کرتے ہوئے مزید معاشی ترقی حاصل کریں۔ہفتہ کے روز سدی پیٹ کلیکٹریٹ میں سدی پیٹ اسمبلی حلقہ کے خواتین سیلف ہیلپ گروپس کی خواتین میں 42,487 اندرا مہلا شکتی ساڑیاں تقسیم کی گئیں۔اس موقع پر وزیر موصوف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی اسکیموں کے ذریعے خواتین حقیقی معنوں میں طاقت اور خودمختاری کی علامت بن رہی ہیں۔وزیر موصوف نے کہا کہ ریاستی حکومت کی خواہش ہے کہ ہر شعبے میں خواتین کی قوت اور نمائندگی بڑھے۔ انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ جب سیاست میں خواتین کی نمائندگی کم تھی، اْس وقت اندرا گاندھی نے 11 سال وزیرِاعظم رہ کر بھارت کا نام عالمی سطح پر روشن کیا۔وزیر نے مزید کہا کہ ضلع میں بغیر سود کے 28 کروڑ روپے کے قرضے فراہم کرنے کے لیے اقدامات مکمل ہیں، جن سے خواتین کو چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں اور خود کو صنعت کار اور کاروباری خواتین کے طور پر آگے لائیں۔انہوں نے کہا کہ محنت و روزگار محکمہ کی طرف سے سدی پیٹ میں ویمن سیلف ڈیولپمنٹ سنٹر قائم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ضلع کی خواتین نے 1,50,000 سے زائد اسکول یونیفارمز تیار کیں، جو قابلِ تعریف کارنامہ ہے۔مزید بتایا کہ ضلع میں 11,000 اندرامّا مکانات منظور کیے گئے، جن میں سے تقریباً 9,000 گھروں کی فاؤنڈیشن مکمل ہونے پر ایک لاکھ روپے فی گھر جاری کر دیے گئے۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ باقی مکانات کی تعمیر جلد مکمل کی جائے۔انہوں نے اعلان کیا کہ جن خواتین کو گھر نہیں ملے، اْن کے لیے اگلے سال سدی پیٹ حلقہ میں مزید 3,500 مکانات الاٹ کیے جائیں گے۔مزید کہا کہ ضلع میں خواتین گروپس کے ذریعے فیول اسٹیشن (پٹرول پمپ) قائم کرنے کی کارروائی تیز کی جائے اور اسے دیگر اضلاع کے لیے نمونہ بنایا جائے۔اس موقع پر ضلع کلکٹر کے۔ ہیماوتی نے کہا کہ خواتین قوت اور ہمت کی علامت ہیں۔ اگر وہ چاہیں تو کچھ بھی حاصل کر سکتی ہیں، لہٰذا انہیں چاہیے کہ حکومتی اسکیموں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے معاشی طور پر مزید مضبوط ہوں۔اس پروگرام میں ضلع ایڈیشنل کلکٹر عبدالحمید, سدی پیٹ آر ڈی او سدھانندم, ڈی آر ڈی او جئے دیو آریہ, خواتین گروپس کی رہنما اور دیگر معززین موجود تھے۔