صومالیہ میں فوج کیساتھ تصادم ، الشباب کے 15 دہشت گرد ہلاک

   

موگادیشو ۔ صومالیہ کی وسطی ریاست ، گلمدوگ کے دارالحکومت دھسامریب میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں الشباب کے 15عسکریت پسند مارے گئے ۔ صومالی نیشنل آرمی (ایس این اے ) کے ترجمان علی ہاشی عابدی نے بتایا کہ دھسامریب قصبے کے قریب اتوار کے روز ہونے والے مقابلے میں متعدد عسکریت پسند زخمی بھی ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دھسامبریب قصبے اور الذہری گاؤں کے درمیان علاقے میں ایس این اے اہلکاروں پر شدت پسندوں کے حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں اسلحہ بھی برآمد کیا۔ مسٹر عابدی نے ایس این اے ریڈیو کو بتایا کہ ایس این اے فورسز نے وسطی صومالیہ کے علاقے گیلگادود میں گوریئل اور دھسامریب کے قصبوں کے مابین ایک مقابلے میں الشباب کے 15 جنگجوؤں کو ہلاک کردیا۔ اس مقابلے میں متعدد دہشت گرد زخمی بھی ہوئے اور10 بندوقیں برآمد ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کارروائی ایس این اے کو خفیہ اطلاع ملنے کے بعد کی گئی ہے کہ الشباب عسکریت پسندوں نے مرکزی سڑک پر بارودی سرنگیں نصب کی ہے ۔ بین الاقوامی سطح پر حمایت یافتہ حکومت سے لڑنے والے دہشت گرد گروہ نے حملے میں آرمی کے ایک سینئر کمانڈر سمیت 8 فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے ۔ اہم بات یہ ہے کہ اس قدر مہلک حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ملک کی ریاستوں میں انتخابی عمل شروع ہونے والا ہے ، جو اکتوبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں اختتام پذیر ہوگا۔ ان دنوں سرکاری افواج نے وسطی اور جنوبی علاقوں میں الشباب کے خلاف کاروائیاں تیز کردی ہیں۔ الشباب کو آسٹریلیا ، کینیڈا ، ملائیشیا ، متحدہ عرب امارات ، برطانیہ اور امریکہ نے ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے ۔