موغادیشو : متعدد امریکی اور اسرائیلی حکام کے اس انکشاف کے بعد کہ امریکہ اور اسرائیل نے تین مشرقی افریقی ممالک کے حکام سے غزہ سے فلسطینیوں کو آباد کرنے کے لیے اپنی زمینوں کے استعمال پر بات کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے، صومالیہ اور اس الگ ہونے والے صومالی سرزمین کی جانب سے ردعمل سامنے آگیا ہے۔صومالیہ اور علاحدگی پسند صومالی لینڈ کے وزرائے خارجہ نے جمعہ کو اعلان کیا کہ دونوں ممالک کو غزہ سے فلسطینیوں کی آباد کاری کے لیے امریکہ یا اسرائیل کی طرف سے کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صومالی وزیر خارجہ احمد معلم فقی نے زور دے کر کہا کہ ان کا ملک کسی بھی فریق کی طرف سے کسی بھی تجویز یا اقدام کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے جس سے فلسطینی عوام کے اپنی سرزمین پر امن سے رہنے کے حق کو نقصان پہنچے۔انہوں نے مزید کہا کہ صومالی حکومت کو ایسی کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی۔ موغادیشو کسی بھی ایسے منصوبہ کی مخالفت کرتا ہے جس میں دیگر رہائشیوں کو دوبارہ آباد کرنے کے لیے صومالی زمینوں کا استعمال شامل ہو۔صومالی لینڈ کے وزیر خارجہ عبد الرحمن ظاہر ادان نے کہا ہے کہ مجھے اس حوالے سے کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی اور نہ ہی فلسطینیوں کے حوالے سے کسی سے کوئی بات چیت ہوئی ہے۔