ضبط کردہ جہاز معاملہ پر حوثیوں سے براہِ راست رابطہ : جاپان

   

ٹوکیو: جاپان نے پیر کے روز کہا ہے کہ وہ یمن کی ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا سے “براہِ راست رابطہ” کر رہا ہے جب اس نے ایک اسرائیلی تاجر کی ملکیت اور ایک جاپانی فرم کے زیرِ انتظام چلنے والے جہاز پر قبضہ کر لیا جس میں 25 افراد کے قریب عملہ سوار تھا۔جاپانی وزیرِ خارجہ یوکو کامیکاوا نے کہا کہ ٹوکیو “اسرائیل کے ساتھ بات چیت کر رہا تھا اور حوثیوں سے براہِ راست رابطہ کرنے کے علاوہ ہم سعودی عرب، عمان، ایران اور دیگر متعلقہ ممالک سے بھی زور دے رہے ہیں کہ وہ حوثیوں سے جہاز اور عملے کے ارکان کی جلد از جلد رہائی کیلئے زور دیں۔”انہوں نے مزید کہا، “ہماری حکومت صورتِ حال کو مدنظر رکھتے ہوئے متعلقہ ممالک کے ساتھ تعاون میں ضروری اقدامات کرتی رہے گی۔”حوثی فوج کے ترجمان یحییٰ ساری نے کہا تھا کہ حوثیوں نے اتوار کے روز “ایک اسرائیلی جہاز” کو قبضے میں لے لیا تھا لیکن اسرائیل نے کہا کہ یہ جہاز ایک برطانوی کمپنی کی ملکیت تھا۔میری ٹائم سیکیورٹی کمپنی ایمبرے نے کہا کہ رے کار کیریئرز کو جہاز کے مالک کے طور پر درج کیا گیا تھا جس کی بنیادی کمپنی ایک اسرائیلی تاجر ابراہم “رامی” انگار کی ہے۔