ضبط کردہ 22 کروڑ روپئے واپس لینے کیلئے کوئی تیار نہیں

   

انتخابی ضوابطہ اخلاق 2023ء کے دوران پولیس نے گاڑیوں کی چیکنگ سے رقم کی ضبطی
حیدرآباد ۔ 22 مارچ (سیاست نیوز) اگر کوئی اپنی نقد رقم سے محروم ہوجاتے ہیں تو غمزدہ ہوجاتے ہیں۔ بھاری رقم ہاتھ سے نکل جاتی ہے تو اس کو ڈھونڈنے کی کوشش کی جاتی۔ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی جاتی ہے لیکن حیرت کی بات یہ یہکہ ایک نہیں دو نہیں بلکہ جملہ 22 کروڑ روپئے واپس لے جانے کی پولیس کی جانب سے اپیل کرنے کے باوجود اس کو لینے کیلئے کوئی بھی سامنے نہیں آرہے ہیں اور نہ ہی اپنی دعویداری پیش کررہے ہیں۔ قارئین کو یہ سن کر تعجب ہوگا کہ اتنی بھاری رقم تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات 2023ء کے دوران پولیس چیک پوسٹس پر گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران ضبط کی گئی ہے۔ یہ نقد رقم باچوپلی، گچی باؤلی، حیات نگر، کواڑی گوڑہ، کاچیگوڑہ علاقوں میں عہدیداروں نے ضبط کی ہے۔ اسمبلی انتخابات کے دیڑھ سال مکمل ہورہے ہیں۔ یہ بھاری رقم عہدیداروں کے پاس ہے۔ مناسب دستاویزات پیش کرتے ہوئے اس رقم کو واپس لینے کی گنجائش ہونے کے باوجود کوئی بھی اپنی دعویداری پیش نہیں کررہے ہیں۔ قواعد کے مطابق آئی ٹی حکام ایسی نقد رقم کو ضبط کرلیتی ہے۔ آئی ٹی حکام نے حال ہی میں بے نامی ایکٹ کے تحت 22 کروڑ روپئے کی نقد رقم کو ضبط کرلی ہے۔ کئی لوگوں کے پاس سے ضبط کی گئی اس رقم پر کسی نے بھی اپنی دعویداری پیش نہیں کی ہے جو سیاسی حلقوں میں موضع بحث بنی ہوئی ہے۔ مناسب دستاویزات پیش کرتے ہوئے دعویداری پیش نہ کرنے پر یہ دعویٰ کیا جارہا ہے۔ یہ رقم غیرقانونی طریقوں سے حاصل کی گئی ہے۔2