ضرورت پڑی توقانونی کارروائی بھی کریں گے:پونیا

   

نئی دہلی۔ ٹوکیو اولمپکس میں برونز میڈل جیتنے والے بجرنگ پونیا نے جمعہ کو یہاں جنتر منتر پر احتجاجی پہلوانوں کی طرف سے منعقد ایک پریس کانفرنس میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ اپنے مطالبات کو پورا کرنے کے لئے قانونی راستہ اختیار کریں گے۔ پونیا نے کہا، ان کا صرف ایک مطالبہ ہے جو کہ فیڈریشن کو تحلیل کرنا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت ان کے مطالبات پورے کرتی ہے تو احتجاج کرنے والے پہلوان اپنے گھروں کو واپس چلے جائیں گے۔ پونیا نے مزید کہا پھر بھی، بہت سے کھلاڑی خوفزدہ ہیں کہ آگے بہت سے ٹورنمنٹ ہیں، اور ان کا کیا ہوگا۔ اس لیے، ہم نے انہیں منسوخ کر دیا ہے۔ امید ہے، یہ معلومات میڈیا کے ذریعے نوجوان کھلاڑیوں تک پہنچے گی ۔پونیا نے مزید کہا۔ انہوں نے مزید کہا جیسا کہ ڈبلیو ایف آئی کے صدر برج بھوشن شرن نے کہا تھا کہ اگر ان کے خلاف الزامات ثابت ہوتے ہیں تو وہ خودکو پھانسی دے دیں گے، ہمیں امید ہے کہ وہ دن جلد آئے گا۔ اسٹار ریسلر ونیش پھوگاٹ نے الزام لگایا کہ ڈبلیو ایف آئی صدر خواتین ریسلرزکو جنسی طور پر ہراساں کر رہے ہیں۔ پونیا نے احتجاج میں سیاسی جماعتوں اور تاجروں کے شامل ہونے کی افواہوں کو بھی ایک طرف رکھتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی شخص اسے ذات پرستی کا نام دے سکتا ہے یا سیاسی ملوث ہونے کی طرف اشارہ کرسکتا ہے، کوئی کچھ بھی کہہ سکتا ہے، ہم یہاں صرف کھلاڑی ہیں۔ آپ جا سکتے ہیں۔ ہمارے فون ریکارڈزکے ذریعے یا سی آئی ڈی کی تحقیقات کروائیں، میں نے واضح کر دیا ہے کہ احتجاج میں کسی بھی سیاستدان کا ہاتھ نہیں ہے۔ جمعہ کو احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے انڈین اولمپک اسوسی ایشن (آئی او اے) کے صدر پی ٹی اوشا کو ڈبلو ایف آئی کے سربراہ برج بھوشن سرن سنگھ کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کی شکایات کے بارے میں خط لکھا۔