ضعیف بیوہ خاتون سرکاری مکان سے محروم

   

ڈبل بیڈ روم مکان کی منظوری کے بعد متعدد خاندان بے گھر
ضعیف خاتون ورانڈے میں زندگی گذارنے پر مجبور
حیدرآباد : ضعیف افراد کو حکومت کی جانب سے سہارا دینے کے بجائے سرکاری عہدیداروں نے پرانے شہر دبیر پورہ برج کے قریب واقع سعید صاحب باڑا کے ڈبل بیڈ روم مکان میں مقیم 90 سالہ ضعیف خاتون لطیفہ بی کو گھر سے محروم کرتے ہوئے انہیں ورانڈے میں رہنے کے لیے مجبور کردیا ہے ۔ محکمہ مال کے عہدیداروں نے چند ایک تنازعہ کو بنیاد بناکر کئی گھر مہر بند کردیے ۔ درمیانی افراد کے میدان میں کود پڑنے سے ڈبل بیڈ روم مکانات کے استفادہ کنندگان میں تشویش پائی جاتی ہے ۔ ضعیف افراد اثاثہ ہوتے ہیں مگر اکثر ارکان خاندان ان کا احترام نہ کرنے کے کئی واقعات منظر عام پر آرہے ہیں ۔ ساتھ ہی ان کے ساتھ سرکاری عہدیداروں کی ظلم و زیادتی حیران کردیتی ہے ۔ ایسا ہی ایک واقعہ پرانے شہر کے دبیر پورہ برج سے متصل سعید صاحب باڑے میں پیش آیا ہے ۔ 90 سالہ ضعیف خاتون کے بچے شادی کر کے علحدہ رہ رہے ہیں ۔ اس ضعیف خاتون کے شوہر محمد قاسم کا چند سال قبل انتقال ہوا ہے ۔ اپنی زندگی گذر بسر کرنے کے لیے ضعیف خاتون لطیفہ بی ایک چھوٹی موٹی دکان لگاتی ہے ۔ انہیں ایک ڈبل بیڈ روم مکان منظور ہوا ہے ۔ کامپلکس میں انہیں دوسری منزل میں ایس ایف/11 میں لطیفہ بی تنہا رہتی ہیں جاریہ ماہ 6 جون کو محکمہ مال کے عہدیداروں نے ایک مکان کے تنازعہ میں پہونچکر لطیفہ بی کا مکان بھی مہر بند کردیا ۔ 15 دن سے اس ضعیف خاتون بے گھر ہونے کے بعد کامپلکس کے ورانڈے میں پڑوسیوں کی جانب سے دیا جانا والا کھانا کھا کر زندگی گذار رہی ہے ۔ ڈبل بیڈ روم مکانات حکومت کی اہم اسکیم ہے ۔ تاہم عہدیداروں کی من مانی سے یہ اسکیم استفادہ کنندگان کے لیے ہراسانی کا سبب بن رہی ہے ۔ اس بلڈنگ میں ایک دو مکانات کے تنازعہ کو بنیاد بناکر محکمہ مال کے عہدیداروں کی جانب سے دوسروں کو پریشان کرنے کی بھی شکایتیں وصول ہورہی ہیں ۔ بغیر کسی نوٹس کے مکانات کو مہر بند کرتے ہوئے لطیفہ بی کے علاوہ دوسروں کو بھی گھروں سے بیدخل کردیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ دبیر پورہ برج کے قریب واقع سعید صاحب کا باڑا کافی قدیم ہے ۔ نظام کے دور سے ہی کئی خاندان یہاں مکانات تعمیر کرتے ہوئے برسوں سے قیام پذیر ہیں ۔ تلنگانہ حکومت کی مشہور اسکیم ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیرات کے لیے یہاں کے عوام نے گھر اور اراضیات حکومت کے حوالے کیے ۔ متحدہ خاندان کے ارکان کو اے بی سی زمروں میں تقسیم کرتے ہوئے انہیں سلسلہ وار مکانات الاٹ کرنے کا عہدیداروں کی جانب سے وعدہ کیا گیا ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیر کے لیے سنگ بنیاد بھی رکھا ۔ پہلے مرحلے میں 34 درخواست گذاروں کو ڈبل بیڈ روم مکانات منظور کئے گئے اور یہ استفادہ کنندگان گذشتہ ایک سال سے ان مکانات میں قیام پذیر ہیں ۔ ایک خاتون نے حال ہی میں سعید صاحب باڑا میں تعمیر کردہ ڈبل بیڈ روم مکانات میں ان کے نام منظور کردہ مکان میں دوسرے کوئی قبضہ کرتے ہوئے رہنے کی مقامی عوامی نمائندے سے شکایت کی ۔ مقامی منتخب نمائندے کی سفارش پر محکمہ مال کے عہدیداروں نے پولیس کی مدد سے اس مکان کو خالی کرا کر شکایت کنندہ خاتون کے حوالے کردیا ۔ تاہم اس تنازعہ کو بنیاد بناکر محکمہ مال کے عہدیداروں نے دوسروں کو پریشان کرنا شروع کردیا ۔ بغیر کسی نوٹس کے صرف شکایتوں کی بنیاد پر دوسروں کو نشانہ بناتے ہوئے مزید چند مکانات کو مہر بند کردیا ۔ جس سے چند خاندان سڑکوں پر آگئے ۔ گھروں کو مہر بند کرنے کے بارے میں عہدیداروں سے وضاحت طلب کی گئی تو اصل وجوہات بتانے کے بجائے شکایتیں وصول ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے ۔۔