ضلع ورنگل میں این پی آر کے تحت 14.5 لاکھ افراد کو شہریت کا ثبوت مشکل

   

41 فیصد آبادی ناخواندہ، تقریباً 15 لاکھ ہندو اور 59 ہزار 903 مسلمانوں کو خطرہ

حیدرآباد۔16فروری(سیاست نیوز) ریاست میں این پی آر کے نفاذ کی صورت میں غیر منقسم ضلع ورنگل کے 14لاکھ 47ہزار 553 غیر تعلیم یافتہ افراد کو شہریت ثابت کرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جن میں 13لاکھ 75ہزار698 ہندو اور 59ہزار903 مسلمان شامل ہیں۔ مردم شماری 2011کے اعداد و شمار کے مطابق ضلع ورنگل میں ہندؤوں کی جملہ آبادی 32لاکھ 73 ہزار755 ہے جن میں 13لاکھ 75ہزار 698غیر تعلیم یافتہ ہیں جن کا مجموعی فیصد 42ہے اور مسلمانوں کی جملہ آبادی 1لاکھ 97ہزار333 ہے جن میں 59ہزار903 افراد ناخواندہ ہیں اور ان کا مجموعی فیصد 30ہے۔ این پی آر کے متعلق سروے کرتے ہوئے اعداد وشمار تیار کرنے والی اس تنظیم کے ادعا جات کو درست مانا جائے تو نہ صرف مسلمانوں کو بلکہ این پی آر کے نفاذ سے لاکھوں ہندوؤں کو بھی شہریت ثابت کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ورنگل کی جملہ مجموعی آبادی میں 41فیصد آبادی ناخواندہ ہے اور اس آبادی کے پاس دستاویزات کی کمی ہوسکتی ہے جو کہ این پی آر کے بعد ہونے والے این آر سی میں مشکلات کا سبب بن سکتی ہے ۔ اعداد و شمار کے مطابق ضلع ورنگل میں ایس ٹی طبقہ کی جملہ آبادی 5 لاکھ 30ہزار 656ہے جن میں 3لاکھ 3ہزار 702 افراد ناخواندہ ہیں اس اعتبار سے 57 فیصد ایس ٹی آبادی غیر تعیم یافتہ ہے۔ اسی طرح ایس سی آبادی کا جائزہ لیا جائے تو 44 فیصد ایس سی ناخواندہ ہیں کیونکہ ان کی جملہ آبادی 6 لاکھ 16ہزار102میں 2لاکھ 72ہزار412افراد غیر تعلیم یافتہ ہیں۔ این پی آر کے نفاذ کی صورت میں ریاست کے تمام طبقات کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اور ان طبقات کو مشکلات سے محفوظ رکھنے کیلئے ریاستی حکومت سے مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ریاستی حکومت تلنگانہ میں این پی آر کے نفاذ سے انکار کرتے ہوئے ریاست کے عوام کی مشکلات کو دور کرنے میں اپنا کلیدی کردار اداکرے کیونکہ ریاستی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں سی اے اے کی مخالفت کی گئی ہے تو ریاست میں این پی آر کے نفاذ کو بھی روکنے کے اقدامات کئے جانے چاہئے کیونکہ مرکزی حکومت کی جانب سے یہ واضح کیا جاچکا ہے کہ این پی آر کے ذریعہ ہی این آر سی کے عمل کو مکمل کیا جائے گا اور این آرسی کے ریکارڈ کی بنیاد پر سی اے اے کے تحت کاروائی کی جائے گی ۔ ہندستانی شہریوں کو اپنے شہری ہونے کا ثبوت پیش کرنے کے لئے دستاویزات پیش کرنے کی ضرورت اب تک نہیں تھی لیکن اب سی اے اے کے ذریعہ ہندستانی شہریوں سے حکومت کی جانب سے شہری ہونے کا ثبوت طلب کیا جا رہاہے جس کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔