ضمانت روزگار اسکیم کے بلز کی اجرائی میں تاخیر پر عدالت کی برہمی

   

پنچایتوںکو جاری کردہ رقومات کی تفصیل پیش کرنے آندھراپردیش ہائی کورٹ کی ہدایت
حیدرآباد۔4 ۔اگست (سیاست نیوز) آندھراپردیش میں ضمانت روزگار اسکیم بلز کی ادائیگی کے مسئلہ پر ہائی کورٹ نے حکومت پر برہمی کا اظہار کیا ۔ ہائیکورٹ میں آج اس مسئلہ پر سماعت ہوئی ۔ عدالت نے سوال کیا کہ ضمانت روزگار اسکیم بلز کے بارے میں ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل کیوں نہیں کیا گیا ۔ حکومت سے سوال کیا گیا کہ کیا اس کے نزدیک عدالت کا کوئی احترام نہیں ہے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ابھی تک 413 کروڑ روپئے ادا کئے گئے ۔ آئندہ چار ہفتوں میں مزید 1117 کروڑ روپئے جاری کئے جائیں گے۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے صرف 40 کروڑ روپئے کی جاری کئے ہیں جس پر عدالت نے حکومت کو ہدایت دی کہ ہر گرام پنچایت کو جاری کردہ فنڈس کی تفصیلات کے ساتھ رپورٹ پیش کی جائیں۔ عدالت نے پنچایت راج ڈپارٹمنٹ کے پرنسپل سکریٹری سے سوال کیا کہ بلز کی ادائیگی پر ویجلنس تحقیقات میں کیا رپورٹ منظر عام پر آئی ہے۔ محکمہ پنچایت راج سے جواب نہ ملنے پر ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کیا اور عہدیدارسے کہا کہ وہ تفصیلات کے بغیر کس طرح عدالت پہنچے ہیں۔ عدالت نے پرنسپل سکریٹری فینانس کی عدم حاضری پر اعتراض کیا اور کہا کہ پرنسپل سکریٹری نے شخصی حاضری سے استثنیٰ کے لئے جو درخواست پیش کی ہے ، اس میں وجوہات کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے پرنسپل سکریٹری فینانس کو آئندہ سماعت کے موقع پر موجود رہنے کی ہدایت دی اور کہا کہ غیر حاضری کی صورت میں توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی ۔ مقدمہ کی آئندہ سماعت 18 اگست کو ہوگی۔