ضمنی انتخابات : 7 کے منجملہ 4 نشستوں پر بی جے پی کی کامیابی

,

   

آر جے ڈی، ٹی آر ایس اور شیوسینا (ادھو) کی ایک ، ایک حلقہ میں جیت

نئی دہلی : ملک کی 6 ریاستوں کے 7 اسمبلی نشستوں کیلئے منعقدہ ضمنی انتخابات کے نتائج کا آج اعلان کیا گیا۔ 7 کے منجملہ 4 حلقوں میں بی جے پی نے کامیابی حاصل کی جن میں 3 پر اس نے اپنا قبضہ برقرار رکھا۔ تلنگانہ راشٹراسمیتی نے منوگوڑ حلقہ میں کامیابی حاصل کی جبکہ راشٹریہ جنتادل کو مکامہ میں جیت ملی۔ مہاراشٹرا کی اندھیری ایسٹ میں شیوسینا (ادھو) نے کامیابی حاصل کی۔ بہار میں آر جے ڈی اور یوپی کی گولا گوکن ناتھ سیٹ پر بی جے پی نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔لکھیم پور کی گولا گوکن ناتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار امن گری جیتے ہیں۔ بہار کی دونوں اسمبلی سیٹوں میں سے راشٹریہ جنتا دل نے مکامہ نشست اپنے نام کیا، جب کہ بی جے پی نے گوپال گنج سیٹ جیت لی ہے۔ مکامہ میں آر جے ڈی کی نیلم دیوی نے بی جے پی کی سونم دیوی کو شکست دی۔ ‘یہ سیٹ آر جے ڈی ایم ایل اے اننت سنگھ کی نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی۔بی جے پی نے باہوبلی للن سنگھ کی بیوی کو یہاں اننت سنگھ کی بیوی کے سامنے کھڑا کیا تھا۔ ہریانہ کے حصار کی آدم پور سیٹ پر ووٹوں کی گنتی کے دوران بی جے پی کی بھاویہ بشنوئی تمام راؤنڈ میں آگے رہیں۔ انہوں نے کانگریس کے امیدوار جے پرکاش (جے پی) کو شکست دی۔شیوسینا کی امیدوار ریتوجا لٹکے نے ممبئی کی اندھیری ایسٹ سیٹ پرجیت درج کی۔ٹی آر ایس نے تلنگانہ میں منگوڑو ضمنی انتخاب جیت لیا ہے۔ کانگریس ایم ایل اے کومٹ ریڈی کے استعفیٰ کے بعد اس سیٹ پر ضمنی انتخاب ہوا تھا۔ منگوڑو سیٹ کے لیے کل 47 امیدوار میدان میں تھے، لیکن اصل مقابلہ بی جے پی کے امیدوار راج گوپال ریڈی اور ٹی آر ایس کے سابق ایم ایل اے کوسو کنتلا پربھاکر ریڈی اور کانگریس کی پی شراونتی کے درمیان تھا۔بی جے پی امیدوار اور آنجہانی لیڈر وشنو سیٹھی کے بیٹے سوریا ونشی سورج نے اڈیشہ کے بھدرک ضلع کی دھام نگر اسمبلی سیٹ جیت لی ہے۔ دھام نگر سیٹ پر بی جے پی ایم ایل اے وشنو سیٹھی کی موت کے بعد ضمنی انتخاب ہوا تھا۔ یہاں ضمنی انتخاب کو 2024 کا سیمی فائنل سمجھا جا رہا تھا۔2019 سے اب تک ریاست میں کل 5 ضمنی انتخابات ہوئے ہیں۔جس میں بیجو جنتا دل نے یکطرفہ جیت درج کی تھی۔ ملک کی جن چھ ریاستوں میں 7 سیٹوں کے نتائج آچکے ہیں، ان میں سے چھ سیٹیں موت کے بعد خالی ہوئی تھیں۔ ان سات سیٹوں میں سے تین بی جے پی کے پاس، دو کانگریس کے پاس اور ایک ایک سیٹ آر جے ڈی اور ادھو ٹھاکرے گروپ کے پاس تھی۔