امیدوار کے تعین کیلئے سروے کا اہتمام، نوین کمار یادو کو دیگر دعویداروں پر سبقت، وزراء و سینئر قائدین سے مشاورت
حیدرآباد 14 ستمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے جوبلی ہلز حلقہ کے ضمنی چناؤ پر توجہ مرکوز کردی اور یہ ضمنی چناؤ چیف منسٹر اور پارٹی کیلئے وقار کی نشست بن چکی ہے۔ تلنگانہ میں کانگریس حکومت کی تشکیل کے بعد یہ دوسرا ضمنی چناؤ ہے۔ سکندرآباد کنٹونمنٹ میں بی آر ایس رکن کے دیہانت پر ضمنی چناؤ ہوا تھا جس میں کانگریس کو کامیابی نکت ۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں یہ دوسرا ضمنی چناؤ ہے اور جی ایچ ایم سی مجوزہ انتخابات سے قبل کانگریس جوبلی ہلز میں کامیابی کیلئے اپنی طاقت جھونک چکی ہے۔ بی آر ایس قیادت نے آنجہانی رکن اسمبلی گوپی ناتھ کی بیوہ کو امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا تاکہ ہمدردی کی لہر پر کامیابی مل جاسکے۔ کانگریس اور بی آر ایس کی طاقت آزمائی کے درمیان بی جے پی بھی میدان میں کود پڑی اور وہ ہندوتوا کی بنیاد پر کامیابی چاہتی ہے۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر ریونت ریڈی نے جوبلی ہلز کے امیدوار کی تلاش کیلئے سروے کا اہتمام کیا ہے۔ ٹکٹ کے تمام دعویدار کے موقف کا جائزہ لینے میں یہ سروے مددگار ثابت ہوا۔ ذرائع کے مطابق نوجوان قائد نوین کمار یادو کے حق میں رپورٹ آئی ہے۔ دیگر دعویداروں کے مقابلے نوین کمار یادو کو پارٹی کا مضبوط امیدوار بنائے جانے کا سروے میں انکشاف ہوا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جوبلی ہلز اسمبلی میں مسلم اقلیت کے بعد یادو طبقہ کے ووٹرس کی تعداد زیادہ ہے۔ ریونت ریڈی چاہتے ہیں کہ مسلم و یادو اتحاد سے اس نشست پر قبضہ کیا جائے۔ 2014 میں نوین کمار یادو نے مجلس کے ٹکٹ پر مقابلہ کرکے دوسرا مقام لیا تھا۔ 2023 میں انہوں نے ٹکٹ کی مساعی کی لیکن ہائی کمان نے سابق کرکٹر محمد اظہر الدین کو ترجیح دی۔ ذرائع کے مطابق ریونت ریڈی نے جوبلی ہلز چناؤ میں کانگریس کی تائید کے مسئلہ پر مجلسی قیادت سے بات کی اور مجلس نے نوین یادو کی تائید کی ہے۔ حلقہ میں مسلم رائے دہندوں کی تعداد 70 ہزار سے زائد ہے اور اگر مسلم ووٹ کانگریس کے حق میں پڑتے ہیں تو کانگریس کی کامیابی یقینی ہوگی۔ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ مجلس اپنا امیدوار میدان میں اتارے گی یا پھر مقابلہ کے بغیر کانگریس کی تائید کا اعلان کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے 3 وزراء پونم پربھاکر، جی ویویک اور ناگیشور راؤ کو انچارج مقرر کیا اور ہر وزیر کو ایک بلدی ڈیویژن کی ذمہ داری دی گئی۔ جوبلی ہلز ٹکٹ کیلئے دیگر دعویداروں میں سابق میئر بی رام موہن، سابق ایم پی انجن کمار یادو و دیگر شامل ہیں۔ نامپلی کے شکست خوردہ امیدوار فیروز خان بھی جوبلی ہلز سے مقابلہ کے خواہاںہیں۔ اسی دوران چیف منسٹر نے صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ و دیگر قائدین کے ساتھ غیر رسمی اجلاس میںجوبلی ہلز حلقہ میں پارٹی امیدوار کا جائزہ لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ سروے کی تفصیلات پیش کی گئیں جس کی بنیاد پر امیدوار کو قطعیت دی جائے گی۔ انچارج ریاستی وزراء سے بھی امکانی امیدوار کے بارے میں رائے حاصل کی جارہی ہے تاکہ عوامی سطح پر مقبول قائد کو امیدوار بنایا جاسکے۔ 1