ضمنی چناؤ کی صورت میں ناگیندر دوبارہ ٹکٹ اور کابینہ میں شمولیت کے خواہاں

   

ہائی کمان سے ایم ایل سی نشست کی پیشکش، چیف منسٹر ریونت ریڈی کو فیصلہ کا اختیار
حیدرآباد۔ 23 نومبر (سیاست نیوز) انحراف کے الزامات کا سامنے کرنے والے خیریت آباد کے رکن اسمبلی ڈی ناگیندر اپنے سیاسی مستقبل کے سلسلہ میں کانگریس ہائی کمان سے تیقن حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ایسے وقت جبکہ اسپیکر پرساد کمار نے انحراف سے متعلق شکایتوں کی جانچ شروع کردی ہے۔ ناگیندر نے نوٹس کا جواب داخل کرنے کے لئے اسپیکر سے وقت مانگا اور نئی دہلی میں کانگریس ہائی کمان سے ملاقاتوں میں مصروف ہوچکے ہیں۔ 2023 اسمبلی چناؤ میں بی آر ایس کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے ناگیندر نے 2024 لوک سبھا چناؤ میں کانگریس کے ٹکٹ پر سکندرآباد سے مقابلہ کیا تھا۔ ناگیندر کے خلاف انحراف کا معاملہ سنگین نوعیت اختیار کرسکتا ہے اور اسپیکر کی کارروائی کی صورت میں وہ رکنیت سے نااہل قرار پائیں گے۔ نااہلی کی کارروائی سے بچنے کے لئے ناگیندر استعفی پر غور کررہے ہیں اور ہائی کمان سے کوئی تیقن حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ناگیندر نے پارٹی ہائی کمان سے خواہش کی ہے کہ ضمنی چناؤ کی صورت میں انہیں دوبارہ نہ صرف ٹکٹ دیا جائے بلکہ کابینہ میں شامل کیا جائے۔ ہائی کمان کی جانب سے اس سلسلہ میں کوئی واضح تیقن نہیں دیا گیا اور اس معاملہ کو چیف منسٹر ریونت ریڈی کی صوابدید پر چھوڑ دیا گیا۔ ہائی کمان کا ماننا ہے کہ ضمنی چناؤ کی صورت میں امیدواری کا اختیار چیف منسٹر کو دیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ہائی کمان نے استعفی کی صورت میں خیریت آباد سے پارٹی ٹکٹ کی بجائے ایم ایل سی نشست کا پیشکش کیا ہے۔ خیریت آباد کے ضمنی چناؤ کی صورت میں کانگریس پارٹی کے کئی سرکردہ قائدین ٹکٹ کے دعویداروں میں شامل ہیں۔ چیف منسٹر سے قربت رکھنے والے ڈاکٹر روہن ریڈی کو ٹکٹ کے اہم دعویدار کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ تلنگانہ کابینہ میں محض دو وزراء کی شمولیت کی گنجائش ہے اور حکومت نے جوبلی ہلز انتخابات کے دوران محمد اظہر الدین کو کابینہ میں شامل کیا جبکہ کونسل کی رکنیت کا معاملہ اسپیکر کے پاس ابھی بھی زیر التواء ہے۔ ناگیندر کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اسمبلی کی رکنیت سے استعفی کے لئے تیار ہیں تاہم ہائی کمان سے تیقن حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ کانگریس پارٹی مجالس مقامی کے انتخابات میں پسماندہ طبقات کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے ایسے میں خیریت آباد کے ضمنی چناؤ کی صورت میں بی سی طبقہ سے تعلق رکھنے والے ناگیندر کی بجائے روہن ریڈی کو ٹکٹ الاٹمنٹ سے اپوزیشن کی تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اسٹیشن گھن پور کے رکن اسمبلی کڈیم سری ہری بھی استعفی کی صورت میں دوبارہ ٹکٹ کے خواہاں ہیں۔ کانگریس نے جوبلی ہلز کے ضمنی چناؤ میں بی سی طبقہ سے تعلق رکھنے والے نوین یادو کو امیدوار بنایا تھا اور وہ کامیاب رہے۔ 1