جنیوا : امریکہ اورروس کے درمیان مذاکرات جنیوا میں کسی اہم پیش رفت کا اعلان کیے بغیر ختم ہوگئے ہیں۔امریکہ کی نائب وزیرخارجہ وینڈی شرمین اور ان کے روسی ہم منصب سرگئی ریابکوف کے درمیان سوموار کو سوئس شہرمیں کوئی ساڑھے سات گھنٹے تک بات چیت اور مشاورت جاری رہی ہے۔اس ملاقات میں ماسکو کی یوکرین پر حملے کی دھمکی پر کشیدگی بڑھنے کے بعد فوجی حکام بھی موجود تھے۔معاہدہ شمالی اوقیانوس کی تنظیم (ناٹو)کی قیادت میں واشنگٹن اور یورپ نے خبردارکیا ہے کہ اگر روس نے اس دھمکی پرعمل کیا تو اس کے شدید منفی نتائج برآمد ہوں گے۔ اس وقت دسیوں ہزار روسی فوجی یوکرین کی سرحد پرتعینات ہیں مگر ماسکو کا دعویٰ ہے کہ اس کا یوکرین پر فوجی چڑھائی کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔امریکا کی نائب وزیرخارجہ وینڈی شرمین نے پیرکے اجلاس کے بعد ایک کال میں کہا کہ ’’کوئی ملک طاقت کے ذریعے کسی دوسرے ملک کی سرحدوں کو تبدیل کرسکتا ہے اور نہ ہی اس کی خارجہ پالیسی کی شرائط طے کر سکتا ہے اور نہ ہی کسی دوسرے ملک کو اپنے اتحادوں کے انتخاب سے منع کرسکتا ہے‘‘۔اگرچہ امریکی حکام نے کہا ہے کہ جنیوا میں ہونے والے مذاکرات ’’تزویراتی سکیورٹی ڈائیلاگ‘‘کا تسلسل ہیں۔