کابل ۔10ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) طالبان نے 45 افراد کا اغوا کرلیا جو افغان حکومت کے ملازم کے جلوس جنازہ میں شریک تھے ۔ وزارت داخلہ کا ترجمان حسرت رحیمی نے بتایا کہ یہ لوگ سرکاری ملازم کے جنازہ کو قبرستان لے جارہے تھے ، ان کا اغوا کرلیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ صرف ضعیف لوگوں کا اغوا کیا گیا جب کہ نوجوانوں کو چھوڑ دیا گیا ۔طالبان مسلسل عوام کو کسی بھی ایسے فرد کے جنازہ میں شریک ہونے کے خلاف انتباہ دے رہے ہیں جو کابل حکومت کے ساتھ کام کررہا ہے ۔ جوزان صوبہ کی انٹلیجنس کے سربراہ نے یہ اطلاع دی ہے ۔ اغوا کئے گئے افراد کی تعداد سے متعلق متضاد اطلاعات ہیں ۔ بتایا گیا کہ صرف ایک خاندان کے چھ افراد کا اغوا کیا گیا ہے ۔ اغوا کنندہ افراد کو رہا کروانے کیلئے طالبان سے بات چیت کی جارہی ہے ۔طالبان نے اغوا سے متعلق فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں دی ہے ۔ طالبان کا تقریباً آدھے افغانستان پر کنٹرول ہے جو ہر روز افغان سیکورٹی فورسیس اور سرکاری عہدیداروں کو نشانہ بناتے ہیں ۔ طالبان کے حملوں میں کئی شہریوں کی بھی ہلاکت ہوچکی ہے ۔ پیر کو کئے گئے ایک خودکش کار بم حملہ میں افغانستان کے پانچ فوجی ہلاک ہوگئے تھے ۔ جب کہ دیگر چار زخمی ہوئے ۔ وزارت دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ یہ حملہ جنوبی ہلمند صوبہ میں کیا گیا ۔