طالبان نے مبینہ اغوا کاروں کی نعشیں سرعام لٹکا دیں

,

   

کابل: افغانستان کے مغربی شہر ہرات میں طالبان حکام نے چار مبینہ اغوا کاروں کو پھانسی دے دی اور ان کی نعشیں ایک کرین سے سرعام لٹکا دیں۔ جس نے سخت گیر تحریک کی ماضی کے کچھ ظالمانہ ہتھکنڈوں کی طرف اشارہ کیا ہے۔ہرات کے ڈپٹی گورنر شیر احمد عمار نے کہا کہ ان افراد نے ایک مقامی تاجر اور اس کے بیٹے کو اغوا کیا تھا اور انہیں شہر سے باہر لے جانے کا ارادہ رکھتے تھے، تاہم انہیں گشت کے دوران ایک چوکی پر روکا گیا تھا جس کے نتیجے میں دونوں باپ بیٹے کو بازیاب کرا لیا گیا تھا۔ڈپٹی گورنر کے مطابق اس دوران طالبان سیکورٹی فورسز اور اغوا کاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجہ میں چاروں مارے گئے، جبکہ ایک طالبان فوجی زخمی بھی ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ ‘‘ان کی نعشیں مرکزی چوک پر لائی گئیں اور دوسرے اغوا کاروں کے لیے سبق کے طور پر شہر میں لٹکا دی گئیں۔’’ہرات میں طالبان کے مقرر کردہ ضلعی پولیس سربراہ ضیاء￿ الحق جلالی نے بعد میں کہا کہ طالبان کے ارکان نے ایک باپ اور بیٹے کو بچا لیا جسے چار اغوا کاروں نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد اغوا کیا تھا۔