طالبان کا اثر بڑھنے پر امریکہ بمباری کرسکتا ہے: نیویارک ٹائمز

   

نیویارک: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ کابل میں طالبان کے اثرورسوخ بڑھنے پر بمبار ڈرون یا جنگی طیاروں سے حملہ آور ہوسکتا ہے۔نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں امریکی حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ افغانستان میں ’غیر معمولی بحران‘ اور طالبان کے اثرورسوخ کے پیش نظر امریکہ افغان دارالحکومت کابل میں اپنے بمبار ڈرون اور جنگی طیارے بھیج سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے یہ بھی کہا ہے کہ افغانستان میں فوجی اڈے چھوڑنے کے بعد امریکہ کو طویل عرصے تک طالبان کے حملے روکنے میں مشکلات کا سامنا ہوگا، اس کے لیے خلیج فارس میں قائم امریکی فوجی اڈے کردار ادا کرسکتے ہیں۔اخبار کے مطابق امریکی حکام نے انہیں بتایا ہے کہ امریکہ مستقبل میں اس وقت افغانستان میں انسداد دہشت گردی آپریشن کے تحت حملے کرے گا جب اس سے امریکہ کو براہ راست کوئی خطرہ محسوس ہوگا۔نیویارک ٹائمز کی رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکہ سمیت نیٹو اتحاد کی افواج کا افغانستان سے انخلا ہو رہا ہے۔ افواج کے انخلا کی آخری تاریخ 11 ستمبر ہے تاہم امریکی پینٹاگون کا ماننا ہے کہ انخلا جولائی میں ہی مکمل ہوسکتا ہے۔امریکی انتظامیہ کو افواج کے انخلا اور افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے کئی سوالات کاسامنا ہے۔ جب سے امریکی صدر جوبائیڈن نے افواج کے انخلا کا حکم دیا ہے تب سے امریکہ کے عسکری حکام کو تشویش لاحق ہے کہ دوبارہ افغانستان میں حالات بگڑ سکتے ہیں اوراس سے سب سے زیادہ نقصان افغان فورسز کو ہوسکتاہے۔