کابل، 19 جون (یو این آئی) افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں طالبان حکام نے تعلیمی نظم و ضبط اور اسلامی اصولوں کے پیش نظر اسکولوں اور مدارس میں طلبہ، اساتذہ اور عملے پر اسمارٹ فونز کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کردی ہے ، جس کا اطلاق فوری طور پر کر دیا گیا ہے ۔فرانسیسی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے جنوبی علاقے میں طالبان حکام کی جانب سے اسکولوں میں اسمارٹ فونز پر پابندی نافذ کردی گئی ہے ، جس کی تصدیق طلبہ اور اساتذہ نے بھی کی ہے ، یہ اقدام ‘توجہ’ اور ‘اسلامی قانون’ کے خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے ۔قندھار میں صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ ہدایت نامہ طلبہ، اساتذہ اور اسکول و دینی مدارس کے انتظامی عملے پر لاگو ہوتا ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ تعلیمی نظم و ضبط اور توجہ کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا، جو کہ شرعی نقطہ نظر سے بھی درست قرار دیا گیا ہے ، کیونکہ اسمارٹ فونز آئندہ نسل کی تباہی کا باعث بن سکتے ہیں۔یہ پالیسی پہلے ہی صوبے بھر کے اسکولوں میں نافذ کی جاچکی ہے ، تاہم اساتذہ اور طلبہ کے درمیان اس پر مختلف آرا پائی جاتی ہیں۔