طالبان کیلئے کابل حکومت گرانا ممکن نہیں : امریکی ماہرین

   

واشنگٹن : افغان امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد طالبان ایک سال کے اندر کابل پر قابض ہو سکتے ہیں تاہم کابل حکومت کو گرانا فوری طور پر ممکن نہیں ہے کیونکہ کابل کا انحصار ایک زیادہ بہتر افغان دفاعی فورس پر ہوگا۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وقت کے ساتھ پریشانی بڑھ رہی ہے کہ طالبان جنگجو ایک مرتبہ پھر جنگ زدہ ملک کا اقتدار حاصل کر سکتے ہیں۔افغانستان میں برسوں کا تجربہ رکھنے والے امریکی تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ ناقص قیادت، کرپشن اور افغان سکیورٹی فورسز میں نسلی بنیادوں پر تقسیم وہ عوامل ہیں جن سے طالبان فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔امریکی افواج کے انخلا کے اعلان کے بعد طالبان جنگجوؤں نے افغانستان کے چار سو اضلاع میں سے درجنوں اضلاع پر قبضہ کر لیا ہے۔جمعہ کو افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی اپنے امریکی ہم منصب جوبائیڈن سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے۔امریکی اخبار دی وال سٹریٹ جنرل نے گذشتہ روز کہا کہ ایک نئے امریکی انٹیلجنس رپورٹ کے مطابق امریکی افواج کے انخلا کے بعد چھ سے 12 مہینوں کے دوران طالبان ملک کے دارالحکومت کابل کا کنٹرول حاصل کر سکتے ہیں۔انٹرنیشنل کرائسز گروپ کے انڈریو واٹکنز کا کہنا ہے کہ افغان حکومت جس جس طرح علاقائی نقصانات کا سامنا ہوا اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔تاہم ان کا کہنا ہے کہ کابل حکومت کو گرانا ممکن نہیں۔