روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ روس، چین اور پاکستان، افغانستان کو امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن وہ اس وقت طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ‘رائٹرز’ کے مطابق انسانی امداد و اقتصادی حمایت کا وعدہ روسی، پاکستانی اور چینی عہدیداران کی درمیان گفتگو کے بعد سامنے آیا جو بدھ کو ماسکو میں ہونے والے اجلاس میں افغانستان حکومت کے نمائندگان سے ملیں گے۔تاہم روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ جب تک اقتدار سنبھالتے وقت کیے جانے والے وعدے پورے نہیں ہوجاتے روس، طالبان کو تسلیم نہیں کرے گا، ان وعدوں میں نئی حکومت میں سیاسی اور نسلی گروپوں کی شمولیت شامل ہے۔ناقدین کا کہنا تھا کہ سابقہ باغی تحریک، خواتین، اقلیتوں اور دشمنوں کو دیوار سے نہ لگانے کے وعدوں سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔سرگئی لاروف نے رپورٹرز کو بتایا کہ‘طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا حالیہ گفتگو میں شامل نہیں ہے، خطے کے دیگر بااثر ممالک کی طرح ہم بھی ان سے رابطے میں ہیں، ہم چاہتے ہیں وہ اپنے وعدے پورے کریں جو انہوں نے اقتدار میں آنے پر کیے تھے’۔