طالبان کی عبوری حکومت پر چین کا ردعمل بھی سامنے آگیا

   

بیجنگ : افغانستان میں طالبان کی جانب سے عبوری حکومت کے اعلان کے بعد چین کا رد عمل سامنے ا?گیا ہے۔ترجمان چینی وزارت خارجہ وانگ وین بن کا کہنا ہے کہ افغانستان کی خودمختاری، آزادی، سالمیت کا احترام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی نئی حکومت اور رہنماکے ساتھ رابطہ برقرار رکھنے کیلئے تیار ہیں۔قبل ازیں ترجمان محکمہ خارجہ نے طالبان کی عبوری حکومت کے اعلان پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا طالبان کو ان کی باتوں سے نہیں، ان کے اقدامات سے پرکھیں گے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز طالبان نے اپنی عبوری کابینہ کا اعلان کیا ہے جس میں ملا محمد حسن اخوند کو عبوری وزیراعظم مقرر کیا گیا ہے جو اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں اور 1996 سے 2001 تک طالبان کے سابق دور میں بھی اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔اس کے علاوہ طالبان کے شریک بانی ملا عبدالغنی برادر کو نائب وزیراعظم مقرر کیا گیا ہے جبکہ سراج الدین حقانی کو وزیر داخلہ مقرر کیا گیا ہے جن کی گرفتاری پر امریکہ نے لاکھوں ڈالرز انعام کا اعلان کررکھا ہے۔طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ طالبان کے سابق بانی امیر ملا عمر کے صاحبزادے اور ملٹری آپریشن کے سربراہ ملا محمد یعقوب مجاہد کو عبوری وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے جبکہ ان کے نائب ملا محمد فاضل اخوند ہوں گے۔سراج الدین حقانی وزیر داخلہ اور مولوی نور جلال نائب وزیر داخلہ ہوں گے جبکہ مولوی امیر خان متقی کو ملک کا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے اور ان کے نائب شیر محمد عباس استنکزئی ہوں گے۔