طالبان کے حجاب سے متعلق حکم پر گوٹیریس کااظہار تشویش

   

اقوام متحد: اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیوگوٹیریس نے افغانستان میں خواتین کیلئے عوام کے سامنے چہرے ڈھانپنے کے طالبان کے نئے حکم نامے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ گوٹیریس نے ٹویٹ کیاکہ مجھے طالبان کی طرف سے کل کے اعلان پر تشویش ہیکہ خواتین کو عوام میں اپنے چہرے کو ڈھانپنا چاہیے اور صرف ضروری معاملات میں گھر سے باہر نکلنا چاہیے۔ انہوں نے طالبان پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں سے کیے گئے وعدوں کو پورا کریں۔انہوں نے کہاکہ میں ایک بار پھر طالبان پر زور دیتا ہوں کہ وہ افغان خواتین اور لڑکیوں سے کیے گئے وعدوں اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔ہفتے کے روز طالبان کے زیر قیادت افغان حکومت نے اپنے تازہ حکم نامے میں افغانستان میں خواتین کے لیے پورے جسم کے اسلامی برقع کو لازمی قرار دے دیا۔ طالبان کے حکم نامے کے منظر عام پر آنے کے بعد عالمی سطح پر ردعمل اور خدشات سامنے آئے۔ ہفتے کے روز افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (سنرسامی) نے بھی چہرے کو ڈھانپنے کے قوانین پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ مشن نے ایک بیان میں کہاکہ مشن کو طالبان کی طرف سے ہفتے کو اس اعلان پر گہری تشویش ہیکہ تمام خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنے چہرے کو عوام میں ڈھانپیں اور اس کی خلاف ورزی کی صورت میں ان کے مرد رشتہ داروں کو سزا دی جائے گی۔