کمیشن کا اجلاس، سرکاری محکمہ جات میں تحفظات کا جائزہ لینے کا فیصلہ
حیدرآباد۔/5 فروری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ بی سی کمیشن نے بی سی طبقات کی سماجی، معاشی اور تعلیمی پسماندگی سے متعلق سروے رپورٹ 2024 کی تلنگانہ اسمبلی میں منظوری کا خیرمقدم کیا ہے۔ کمیشن کا اجلاس صدرنشین جی نرنجن کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں تاریخی سروے کی تکمیل پر حکومت کو مبارکباد پیش کی گئی۔ صدر نشین نے کہا کہ 50 دن کی مدت میں 103889 شمار کنندگان اور 94261 سپروائزرس کے ذریعہ گھر گھر جاکر تفصیلات حاصل کی گئیں۔ سروے میں ریاست کے 96.9 فیصد خاندانوں کا احاطہ کیا گیا۔ ریاست میں جملہ خاندان 11571457 ہیں ان میں سے 11215134 خاندانوں نے سروے میں حصہ لیا۔ مختلف وجوہات کے سبب 356323 خاندانوں نے خود کو سروے سے دور رکھا۔ پسماندہ طبقات کی مجموعی آبادی 56.66 فیصد درج کی گئی اور حکومت نے مجالس مقامی میں 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے۔ بی سی کمیشن نے اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے سروے کے کام کا جائزہ لیا۔ نرنجن نے بی سی طبقہ کے قائدین اور تنظیموں پر زور دیا کہ وہ اعداد و شمار پر بحث کرنے کے بجائے پسماندہ طبقات کو انصاف دلانے پر توجہ مرکوز کریں۔ کمیشن نے حکومت کو بعض ذیلی طبقات کے ناموں کی تبدیلی کی سفارش کی ہے۔ کمیشن کی جانب سے مختلف سرکاری محکمہ جات اور کارپوریشنوں نے برسرخدمت ملازمین کی تفصیلات حاصل کی جائیں گی تاکہ سرکاری ملازمتوں میں بی سی تحفظات پر عمل آوری کا جائزہ لیا جائے۔ کمیشن نے طبقاتی سروے کی تفصیلات کے ذریعہ پسماندہ طبقات کی جامع صورتحال کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں کمیشن کے ارکان ٹی سریندر، آر جے پرکاش، بالا لکشمی اور دوسرے موجود تھے۔1