وقت طے کرنے بی جے پی قائدین سے مطالبہ، قومی سطح پر مردم شماری عام انتخابات سے قبل مکمل کرنے پر ریاستی وزیر کا زور
حیدرآباد۔ 11 مئی (سیاست نیوز) وزیر بہبودی پسماندہ طبقات پونم پربھاکر نے بی جے پی قائدین سے مطالبہ کیا کہ تلنگانہ نے طبقاتی سروے کو رول ماڈل کے طور پر قبول کرتے ہوئے قومی سطح پر طبقاتی مردم شماری کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی سے نمائندگی کی جائے۔ پونم پربھاکر نے قومی سطح پر طبقاتی مردم شماری کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ حکومت کو اس سلسلہ میں مقررہ مدت کا اعلان کرنا چاہئے تاکہ تلنگانہ کی طرح ملک بھر میں بی سی طبقات کی حقیقی آبادی کا پتہ چلایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین کو تلنگانہ کے طبقاتی سروے کے بارے میں کئی شبہات ہیں۔ اگر وزیر اعظم سے ملاقات کا وقت مقرر کیا جائے تو کانگریس پارٹی طبقاتی سروے کی تفصیلات اور طریقہ کار پیش کرتے ہوئے شبہات دور کرنے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سروے کے لئے حکومت نے علیحدہ کمیشن قائم کیا تھا اور تقریباً ایک لاکھ سرکاری ملازمین کی خدمات شمار کنندگان کے طور پر حاصل کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا میں بی سی طبقات کی مردم شماری کے حق میں اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کے بعد بی جے پی نے سازش کے ذریعہ کانگریس زیر قیادت سیکولر حکومت کو بے دخل کردیا تھا۔ بہار میں طبقاتی سروے کی رپورٹ اسمبلی میں پیش کرنے سے قبل ہی آر جے ڈی اور جے ڈی یو اتحادی حکومت کو معذول کردیا گیا۔ جھارکھنڈ میں بی سی تحفظات کے حق میں اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کے بعد چیف منسٹر ہیمنت سورین کو جھوٹے مقدمات میں جیل بھیج دیا گیا۔ پونم پربھاکر نے کہا کہ بی جے پی پسماندہ طبقات کے تحفظات میں اضافے اور سماجی انصاف کی فراہمی کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ سے مرکز تک سیاسی قائدین اور دانشوروں نے تلنگانہ حکومت کے سروے کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کو پسماندہ طبقات سے ہمدردی ہے تو ریاستی صدر، اسمبلی میں پارٹی فلور لیڈر اور قانون ساز کونسل میں پارٹی لیڈر بی سی طبقہ سے تعلق رکھنے والے قائدین کو مقرر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے پسماندہ طبقات اہم عہدوں سے محروم ہیں۔ سیاسی مقصد براری کے لئے بی جے پی بی سی طبقات سے جھوٹی ہمدردی ظاہر کررہی ہے۔ کانگریس حکومت نے بی سی طبقات کے تحفظات کو 42 فیصد کرنا کا فیصلہ کیا ہے۔ اسمبلی میں بل کی منظوری کے بعد گورنر نے بل کو منظور کیا اور صدر جمہوریہ کے پاس روانہ کیا گیا۔ پونم پربھاکر نے کہا کہ بی سی تحفظات بل کی مرکز سے منظوری حاصل کرنے بی جے پی قائدین کو مساعی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی تعلیمی اداروں آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم میں بی سی تحفظات فراہم کرنے کا کانگریس نے فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی سی طبقات کی ترقی اور فلاح و بہبود کے بارے میں کانگریس کو ڈاکٹر لکشمن سے صلاح کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر لکشمن سے مطالبہ کیا کہ وہ مخالف کانگریس ریمارکس سے دستبرداری اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے سپریم کورٹ سے رجوع ہوکر طبقاتی سروے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو بی سی تحفظات میں اضافے سے دلچسپی نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کے پاس زیر التواء 42 فیصد تحفظات بل کی منظوری سے بی جے پی کی سنجیدگی کا امتحان ہوگا۔ 1