طبی تعلیم میں ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹس کی حد عمر میں اضافہ کے بل کو منظوری

   

انچارج گورنر سی پی رادھا کرشنن نے حد عمر 61 سال سے بڑھا کر 65 سال کرنے کی فائل پر دستخط کردی
حیدرآباد 30 جولائی : ( سیاست نیوز ) : ڈائرکٹوریٹ آف میڈیکل ایجوکیشن کے حدود میں ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ ( ایڈمنسٹریٹیو ) جائیدادوں کی حد عمر میں اضافہ کے بل کو بلآخر منظوری مل گئی ہے ۔ راج بھون ذرائع نے بتایا کہ انچارج گورنر سی پی رادھا کرشنن نے اتوار کو اس فائل پر دستخط کردی ہے ۔ اس سے ریاست میں میڈیکل ایجوکیشن کالجوں اور اس سے ملحق ہاسپٹلس کے محکمہ کے سربراہوں کے تقررات کی راہ ہموار ہوگئی ہے ۔ سرکاری میڈیکل کالجس ، ٹیچنگ ہاسپٹلس اور ڈائرکٹر آف میڈیکل ایجوکیشن (DME) آفس میں 69 ریگولر جائیدادیں ہیں ۔ ان میں 17 باقاعدہ اضافی ڈی ایم ایز ہیں ۔ ماباقی سب انچارج ہیں ۔ حکومت نے ان جائیدادوں پر تقررات کرنے اور ترقیاں دینے تیار کرلی ہے ۔ پانچ سال تک بحیثیت پروفیسر برسرکار عملہ کی فہرست تیار کرلی گئی ہے ۔ محکمہ صحت نے 150 ناموں کی فہرست حکومت کو روانہ کردی ۔ تاہم محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن نے واضح کردیا کہ محکمہ سربراہ عہدوں پر فائز افراد کی سبکدوشی کی عمر بڑھانے کے بل کی منظوری کے بغیر کوئی ترقی نہیں دی جاسکتی ۔ جس کی وجہ سے یہ عمل تعطل کا شکار ہے ۔ بی آر ایس حکومت میں اضافی ڈی ایم ای کی ریٹائرمنٹ کی عمر 61 سے بڑھاکر 65 سال کردی گئی ۔ متعلقہ بل اسمبلی میں منظوری کے بعد گورنر کو روانہ کیا گیا جس کو سابق گورنر ٹی سوندرا راجن نے مسترد کردیا تھا ۔ دوسری مرتبہ روانہ کرنے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔ کانگریس حکومت کی تشکیل کے بعد سوندرا راجن مستعفی ہوگئیں ۔ انچارج گورنر رادھا کرشنن سے محکمہ صحت کے حکام نے کئی مرتبہ ملاقات کرکے ہیڈ آف ڈپارٹمنٹس کی حد عمر میں اضافہ کی بل سے آگاہ کیا ۔ گورنر نے تفصیلات طلب کی جس کو فراہم کرنے کے بعد اس فائل کو منظوری دی گئی ۔ اگست کے پہلے ہفتہ میں ریگولر ڈی ایم ای تقررات پر عدالت میں کیس کی سماعت ہے ۔ محکمہ صحت سے پتہ چلا بل کی منظوری کے بعد اندرون ایک ہفتہ ریگولر ڈی ایم ای تقررات عمل شروع ہونے کا امکان ہے ۔۔ 2