طرطوس بندرگاہ کیلئے شام اور دبئی میں800 ملین ڈالر کا معاہدہ

   

دمشق، 14 جولائی(ایجنسیز) جنگ کے بعد بحالی کی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے شام نے دبئی کی کمپنی ڈی پی ورلڈ کے ساتھ 800 ملین ڈالر کا معاہدہ طے کر لیا ہے، جس کا مقصد طرطوس بندرگاہ کی ازسرِ نو ترقی ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق، یہ معاہدہ دمشق میں ڈی پی ورلڈ اور جنرل اتھارٹی فار لینڈ اینڈ سی پورٹس کے درمیان صدر احمد الشراع کی موجودگی میں طے پایا۔ شامی حکام نے اس معاہدے کو ملک کے لاجسٹک انفراسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی سمت ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔ سانا نے ایک اعلیٰ عہدیدارکا حوالہ دیتے ہوئے کہا یہ اسٹریٹجک قدم ہماری بندرگاہی سرگرمیوں اور لاجسٹکس سروسزکو مضبوط کرے گا۔ سابق صدر بشار الاسدکی دسمبر میں معزولی کے بعد سے شام کی نئی قیادت بین الاقوامی کمپنیوں سے معاشی تعلقات کی بحالی کی کوششوں میں مصروف ہے تاکہ جنگ سے تباہ حال ملک کو دوبارہ عالمی معیشت میں شامل کیا جا سکے۔ معاہدے پر دستخط کے بعد،ڈی پی ورلڈ کے سی ای او سلطان احمد بن سلیم نے کہا کہ شام کی معیشت میں اب بھی بے پناہ امکانات موجود ہیں اور طرطوس بندرگاہ مقامی صنعت کی بحالی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔انہوں نے کہاشام کے پاس قیمتی اثاثے موجود ہیں، اور طرطوس تجارت اور برآمدات کے لیے ایک مرکزی مرکز ہے۔ ہمارا ہدف ہے کہ اسے دنیا کی نمایاں بندرگاہوں میں تبدیل کیا جائے۔ ڈی پی ورلڈ اس وقت یورپ، افریقہ اور ایشیا کے کئی ممالک میں بندرگاہی سہولیات کی نگرانی کر رہی ہے اور مشرقِ وسطیٰ میں اپنا دائرہ کار تیزی سے بڑھا رہی ہے۔ شام کی بندرگاہی اتھارٹی کے سربراہ قتیبہ بدوی نے کہا کہ یہ معاہدہ صرف ایک تجارتی معاہدہ نہیں بلکہ اس سے کہیں بڑھ کر ہے۔ہم سمندری ترقی کے ایک نئے دور کی بنیاد رکھ رہے ہیں اور شام کو دوبارہ بین الاقوامی معاشی منظرنامے پر لا رہے ہیں۔