طلاق ثلاثہ بل لوک سبھا میں پیش:مرکزی حکومت سے صدر مجلس اسدالدین اویسی نے کھڑا کیا بڑا سوال

,

   

Ferty9 Clinic

مجلس اتحادالمسلمین کے صدرو حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی کہاکہ طلاق ثلاثہ بل دستور ہند کے آرٹیکل 14 اور 15 کی خلاف ورزی ہے ۔ مجلس اتحاد المسلمین کے صدر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ تین طلاق سے شادی ختم نہیں ہوتی تو پھر سزاء کیسے دی جائیگی۔ اویسی نے کہا کہ مرکزی حکومت کو کیرالا کی بہنوں سے کیوں ہمدردی نہیں ہے۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کسی دوسرے مذاہب ماننے والے افراد اگراپنی بیوی کو طلاق دیتے ہیں تو انہیں ایک سال کی سزاء ہوتی ہے۔ جبکہ مسلم شخص اگرطلاق دیتاہے تو اس تین سال کی قید ہوگی۔ اس طرح سے بل میں دستورہند کے آرٹیکل 14 اور 15 کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

پارلیمنٹ میں ہنگامے کے درمیان طلاق ثلاثہ بل پیش ہو گیاہے۔ مرکزی حکومت کے ذریعے بل پر اپوزیشن نے سخت اعتراض جتایا ۔ بل کی پیشی کے حوالے سے ووٹنگ کرائی گئی۔ بل کی پیشی کے حق میں ایک سو چھیاسی ووٹ پڑے جبکہ بل کی پیشی کی مخالفت میں چوہتّر ووٹ پڑے ۔ وزیر قانون روی شنکر پرساد نے باقاعدہ بل پیش کردیا۔تین طلاق بل پر ایوان میں اگلے ہفتے بحث کا امکان ہے۔