طلبا اسکول پہونچنے کے بعد تعلیمی اداروں کو تعطیل کا اعلان

   

بعد از خرابی بسیار ............ 

حیدرآباد۔20 جولائی (سیاست نیوز) طوفان آنے کے بعد باڑ باندھنا کوئی حکومت تلنگانہ سے سیکھے کیونکہ محکمہ موسمیات سے شدید کی مسلسل پیش قیاسی کے باوجود حکومت کی جانب سے تلنگانہ میں تعلیمی ادارۂ جات کو تعطیل کا اس وقت اعلان کیا گیا جب اسکول کے اوقات شروع ہوچکے تھے اور بیشتر طلبہ اپنے اسکول پہنچ چکے تھے ۔ وزیر تعلیم مسز سبیتا اندراریڈی نے صبح 8:18 بجے اپنے ٹوئیٹر کے ذریعہ اطلاع اور ہدایات جاری کی کہ حکومت نے تمام تعلیمی ادارہ جات کو بارش کے سبب 20اور21جولائی کو تعطیل کا اعلان کیا ہے ۔ وزیر تعلیم کے اعلان سے قبل دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد کے بیشتر خانگی و سرکاری اسکولوں میں طلبہ کی بڑی تعداد پہنچ چکی تھی اور بیشتر طلبہ جو آٹو اور بسوں سے اسکول پہنچنے والے ہیں وہ اپنی سواریوں کے ذریعہ اسکول پہنچ چکے تھے اور جن طلبہ کو اولیائے طلبہ و سرپرست اسکول چھوڑنے جاتے ہیں وہ اپنے بچوں کو اسکول چھوڑ کر واپس ہوچکے تھے اس کے بعد حکومت سے تعطیل کے اعلان سے کھلبلی مچ گئی اور کئی اولیائے طلبہ و سرپرست جب اپنے بچوں کو واپس لینے اسکول پہنچے تو اسکول انتظامیہ کا کہناتھا کہ انہیں کوئی سرکاری ہدایات نہیں ہیں جبکہ بعض اسکولوں نے تعلیم شروع ہوجانے کا اعلان کرکے کہا کہ حکومت کے احکامات نے میں جو تاخیر ہوئی ہے اس کے نتیجہ میں کلاسس کا آغاز کردیا ہے اور وہ نصف دن کے بعد ہی اسکول کو تعطیل دیں گے۔ حکومت کو محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کی جانب سے 19جولائی کی سہ پہر ہی تعلیمی اداروں کو تعطیل کی سفارش روانہ کردی گئی تھی لیکن حکومت نے ان پر کوئی فیصلہ نہیں کیا تھا اور صبح کی اولین ساعتوں میں فیصلہ کے ٹوئیٹر پر اعلان کے ذریعہ یہ تاثر دیا جا رہاہے کہ حکومت عصری ٹکنالوجی کا استعمال کرکے احکام جاری کر رہی ہے۔ سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ جن کا زیادہ تر غریب گھرانوں سے تعلق ہوتا ہے وہ بھی اپنے اسکول پہنچ چکے تھے اور عملہ بھی پہنچ چکا تھا اس کے بعد تعطیل کا اعلان کیا جانا ریاست میں نظم و نسق کی صورتحال کا اندازہ کرنے کافی ہے۔ وزیر تعلیم کی جانب سے تاخیر سے کئے گئے اعلان پر ٹوئیٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر شدید تنقید کرتے ہوئے حکومت کے طریقہ کار پر افسوس کیا جا رہاہے۔م