نمایاں خدمات انجام دینے والوں کو مومنٹوز کی پیشکشی ۔ گورنر ٹی سوندرا راجن کا خطاب
حیدرآباد 24 اکٹوبر ( سیاست نیوز) گورنر ٹی سوندرا راجن نے آج تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ ہر ادارہ کے ہر طالب علم کی ریڈ کراس سے وابستگی کو یقینی بنائیں کیونکہ ریڈ کراس کی سرگرمیاں خاص طور پر خون کے عطیہ کی وجہ سے سماج کی مدد ہوگی ۔ انڈین ریڈ کراس سوسائیٹی کی سالانہ جنرل میٹنگ کے موقع پر مختلف افراد ‘ اداروں اور تنظیموں کو ایوارڈز اور مومنٹوز پیش کرنے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنر نے جہاں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کی ستائش کی ہے وہیں انہوں نے کہا کہ ریڈ کراس سوسائیٹی کا مقصد اس بات کو بھی یقینی بنانا ہے کہ خون کی کمی کی وجہ سے کسی کی جان ضائع ہونے نہ پائے ۔ انہوں نے فنڈز کی قلت کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے ریڈ کراس کی سرگرمیاں متاثر نہیں ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ رضاکارانہ طور پر عطیوں کی وصولی کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے اور جو والینٹرس ہیں انہیں اس تعلق سے شعور بیدار کرنا چاہئے ۔
گورنر سوندرا راجن نے یاد دہانی کروائی کہ وہ ایک طالب علم کی حیثیت سے کس طرح خون کے عطیہ کیلئے سرگرم رہا کرتی تھیں تاہم گاووں کے عوام ایسا کرنے سے گریز کرتے تھے ۔ انہوں نے ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایک گاوں میں معمر خاتون نے گاوں والوں کو یہ کہتے ہوئے تیار کیا تھا کہ انہیں خون کے عطیہ سے بچنے اور مچھروں کو خون پلانے کی بجائے انسانی کاز کیلئے خون کا عطیہ دینا چاہئے ۔ اس طرح سے گاوں والوں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے اور اسی طرح سے والینٹرس کو چاہئے کہ وہ عوام میں جوش و جذبہ پیدا کریں اور ریڈ کراس کے تعلق سے شعور بیدار کیا جائے ۔ ایوارڈ یافتگان کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ہیلت کیمپس منعقد کرتے ہوئے سماجی خدمات انجام دے رہے ہیںاور خون کے عطیہ کے جو کیمپس لگائے جاتے ہیں ان سے بھی انسانی کاز کو تقویت ملتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ نمایاں خدمات انجام دینے والوں کو ایوارڈز پیش کرنے دو گھنٹوں تک کھڑے ہونے سے تھکی نہیں ہیں بلکہ وہ آئندہ سال اس طرح کے ایوارڈز دینے تین گھنٹے تک بھی کھڑے ہونے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو خون کے عطیہ کیلے تیار کرنا کوئی معمولی کاز نہیں ہے یہ ایک بہت بڑا کارنامہ ہے ۔