طلبہ قائدین پر حملہ کے خلاف این ایس یو آئی کی ریالی

   

این آر سی اور شہریت قانون کے خلاف احتجاج
حیدرآباد ۔ 8 ۔ جنوری (سیاست نیوز) ملک میں بی جے پی حکومت کے متنازعہ فیصلوں اور یونیورسٹی طلبہ پر حملوں کے خلاف کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یو آئی نے آج احتجاج منظم کیا ۔ گجرات کے احمد آباد میں اے بی وی پی اور آر ایس ایس کے غنڈہ عناصر کی جانب سے این ایس یو آئی کارکنوں پر حملہ کی مذمت کی گئی ۔ جواہر لال نہرو ٹکنالوجیکل یونیورسٹی کیمپس سے سردار ولبھ بھائی پٹیل کے مجسمہ تک کوکٹ پلی میں ریالی منظم کی گئی ۔ این ایس یو آئی قائدین نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی اور مختلف یونیورسٹی میں طلبہ پر حملوں کی مذمت کی ۔ شہریت قانون اور این آر سی سے دستبرداری کا مطالبہ کرتے ہوئے این ایس یو آئی قائدین نے کہا کہ ملک بھر میں جاری احتجاج سے بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ سکریٹری این ایس یو آئی اجئے کمار نے کہا کہ طلبہ پر حملوں کے ذریعہ احتجاج کو کچلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے احمد آباد میں این ایس یو آئی کارکنوں پر حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ دہلی میں جے این یو کے بعد احمد آباد میں طلبہ کو نشانہ بنایا گیا ۔ اے بی وی پی اور آر ایس ایس کے غنڈہ عناصر مخالف حکومت احتجاجیوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این ایس یو آئی احتجاج میں مزید شدت پیدا کرے گی۔ احتجاجیوں نے حملہ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی اور ملک میں اے بی وی پی پر امتناع عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے ریالی کو روکنے کی کوشش کی اور این ایس یو آئی کارکنوں کو حراست میں لے کر کوکٹ پلی پولیس اسٹیشن منتقل کردیا۔ این ایس یو آئی قائدین نے الزام عائد کیا کہ پولیس جمہوری انداز میں احتجاج کی اجازت سے انکار کر رہی ہے۔ این ایس یو آئی مرکزی حکومت کے فیصلوں کے خلاف ایجی ٹیشن جاری رکھے گی ۔