طلبہ کا تعلیمی مظاہرہ مارکس میں سرفہرست ۔ کامیابی کا تناسب کم

   

انٹر کامیابی میں تلنگانہ نیچے سے چوتھے مقام پر۔ دسویں میں کامیابی برائے نام۔ مرکز کی رپورٹ
حیدرآباد ۔ 4 اکٹوبر (سیاست نیوز) انٹرمیڈیٹ کے کامیابی کے تناسب میں تلنگانہ بہت پیچھے ہے۔ ملک کے انٹر بورڈس کے مقابلے میں ریاست نیچے سے چوتھے مقام پر ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہیکہ 60 فیصد اور اس سے زیادہ مارکس پانے والوں میں تلنگانہ ساتویں پوزیشن حاصل کی ہے۔ انٹر پاس کرنے والوں میں 85.31 فیصد نے بہترین مارکس حاصل کئے۔ اگرچہ کہ دسویں جماعت کی کامیابی کا تناسب زیادہ ہے لیکن یہ واضح ہیکہ ملک کے دیگر بورڈ کے مقابلے کامیابی کا تناسب کم ہے۔ ملک کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں انٹرکیلئے 45 و دسویں جماعت کیلئے 46 بورڈس ہیں۔ مرکزی وزارت تعلیم نے حال ہی میں متعلقہ بورڈس کے تحت 2024ء کے امتحانات سے متعلق کامیابی کا تناسب فیصد، مارکس اور دیگر مسائل پر جامع رپورٹ جاری کی ۔ انٹرمیڈیٹ میں قومی کامیابی کا تناسب 87 فیصد ہے۔ تشویش کی بات یہ ہیکہ ریاست میں کامیابی کا تناسب 76 فیصد ہے۔ مجموعی طور پر 5,09,074 ریگولر اور خانگی امیدواروں نے امتحانات میں حصہ لیا اور 3,89,247 نے کامیابی حاصل کی۔ ملک میں انٹر یا مساوی امتحانات میں 60 فیصد اور اس سے زیادہ مارکس پانے والے طلبہ کی اوسط تعداد 61.86 فیصد ہے۔ ریاست میں یہ تعداد 85.31 فیصد ہے۔ دسویں میں قومی کامیابی کا اوسط 88 فیصد ہے۔ آندھراپردیش، مغربی بنگال بورڈ آف مدرسہ ایجوکیشن نے 89 فیصد کامیابی حاصل کی ہے۔ ریاست سے 5,52,546 لاکھ امیدواروں نے امتحانات میں حصہ لیا۔ 4,91,293 لاکھ امیدوار کامیاب ہوئے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے حال میں دسویں جماعت و انٹرمیڈیٹ کی کامیابی کا جائزہ لیا اور حکام کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ریاست میں کامیابی کا تناسب اضافہ ہوجائے۔ انٹربورڈ نے اس سمت میں چہرے کی شناخت کی حاضری بھی شروع کردی امید ہے حاضری کا تناسب بڑھنے سے کامیابی کے فیصد میں بھی اضافہ ہوگا۔2