طلبہ کے مستقبل کو بچانے کیلئے اوورسیز اسکالرشپ کی مکمل اجرائی: لکشمن کمار

   

کمزور طبقات اور اقلیتوں کے خاندانوں میں راحت، اقامتی اسکولوں کیلئے 60 کروڑ کی اجرائی
حیدرآباد ۔ 30 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) وزیر بہبود ایس سی ، ایس ٹی و اقلیت اے لکشمن کمار نے اوورسیز اسکالرشپ کے بقایہ جات کی اجرائی پر چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا سے اظہار تشکر کیا ۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے لکشمن کمار نے کہا کہ سابق بی آر ایس حکومت کے غلط فیصلوں کے نتیجہ میں طلبہ کو مشکلات کا سامنا تھا ۔ معاشی دشواریوں کے باوجود ریونت ریڈی حکومت نے فیس ری ایمبرسمنٹ کے بقایہ جات جاری کرتے ہوئے طلبہ کو راحت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت تمام طبقات کی یکساں طورپر تعلیمی ترقی کے حق میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کے مستقبل کو بچانے کیلئے حکومت نے بقایہ جات جاری کردیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی ، ایس ٹی ، بی سی اور اقلیتی طبقات کو بہتر تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کئے جارہے ہیں۔ لکشمن کمار نے بتایا کہ فی طالب علم 20 لاکھ روپئے کے تحت 2288 طلبہ میں جملہ 304 کروڑ جاری کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بھٹی وکرمارکا کے احکامات کے فوری بعد رقم جاری کردی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اسکیم کے تحت تاحال 3642 طلبہ میں 463 کروڑ جاری کئے گئے۔ 2022 سے اسکالرشپ کی رقم جاری نہیں کی گئی تھی۔ لکشمن کمار نے کہا کہ امیدواروں کے بینک اکاؤنٹ میں رقم منتقل کردی گئی ہے۔ بیرونی ممالک میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے سرپرست قرض کی ادائیگی سے پریشان تھے۔ انہوں نے کہا کہ کمزور طبقات کے طلبہ اور ان کے افراد خاندان کو حکومت کے فیصلہ سے راحت ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ، برطانیہ ، یوروپ اور آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے پر حکومت مکمل فیس ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کسی اور ریاست میں اس طرح کی اسکیم موجود نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقامتی اسکولوں کے لئے حکومت نے 60 کروڑ روپئے کلکٹرس کے ذریعہ جاری کئے ہیں۔ حکومت 119 اسمبلی حلقہ جات میں 200 کروڑ کے قرض سے ینگ انڈیا انٹیگریٹیڈ اقامتی اسکول تعمیر کر رہی ہے۔ 25 ایکر پر تعمیر کئے جانے والے اس کامپلکس میں تمام طبقات کے طلبہ کو بہتر تعلیمی سہولتیں دستیاب رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں میں کے سی آر حکومت نے اقامتی اسکولس اور ہاسٹلس کے ڈائیٹ چارجس میں اضافہ پر توجہ نہیں دی ۔ 1
کانگریس حکومت نے ڈائیٹ اور کاسمٹکس چارجس میں اضافہ کیا ہے۔1