طلبہ کے ٹرانسفر سرٹیفکٹ روکنے کا اسکولس کو حق نہیں

   

تلنگانہ ہائی کورٹ کا حکم، انتظامیہ کو پابند بنانے محکمہ تعلیم کو ہدایت

حیدرآباد۔25۔جون(سیاست نیوز) اسکول انتظامیہ فیس کی عدم ادائیگی پر طلبہ کے ٹرانسفر سرٹیفیکیٹ روکنے کا حق نہیں رکھتے کیونکہ ٹی سی طلبہ کی ملکیت ہے۔ تلنگانہ ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کئے گئے احکامات کے مطابق کسی بھی اسکول کو اس بات کا اختیار حاصل نہیں ہے کہ وہ فیس کی وصولی کے لئے طلبہ کے ٹرانسفر سرٹیفیکیٹ اپنے پاس رکھیں۔ جسٹس ایس نندا نے آج اسکولی تعلیم اور اسکول انتظامیہ کی جانب سے اختیار کئے جانے والے طریقہ کار پر کاری ضرب لگاتے ہوئے محکمہ تعلیم کو ا س بات کا پابند بنانے کی ہدایت دی کہ وہ اسکول انتظامیہ کو ٹی سی روکنے کے عمل سے باز رکھنے کے اقدامات کریں۔ تلنگانہ ہائی کورٹ میں جسٹس ایس ننداجو کہ ویشنو دنیش اور 42 دیگر کی جانب سے داخل کی گئی درخواست کی سماعت کر رہی تھیں جس میں درخواست گذار نے اس بات کی شکایت کی تھی کہ سری سدھارتھا اسکول گوداوری کھنی ضلع پداپلی نے ان کے بچوں کے ٹرانسفر سرٹیفیکیٹ یہ کہتے ہوئے جاری کرنے سے انکار کردیا ہے کہ ان کے فیس کے بقایا جاتا ادا شدنی ہیں۔ جسٹس نندا نے اسکول انتظامیہ کو کسی بھی صورت میں ٹی سی کی اجرائی کو روکنے کا حق حاصل نہیں ہوسکتا۔ عدالت نے اپنے احکام میں کہا کہ اگر اسکول انتظامیہ کو فیس بقایا جات وصول کرنے ہیں تو وہ سرٹیفیکیٹ روکنے کے بجائے اپنے بقایاجات کی وصولی کے لئے کوئی اورقانونی راستہ اختیار کریں لیکن انہیں کسی بھی صورت میں ٹرانسفر سرٹیفیکیٹ روکنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔عدالت نے اپنے احکام میں یہ واضح کیا کہ یہ ذمہ داری ضلع ایجوکیشن آفیسر اور ان کے ماتحت عہدیداروں کی ہے کہ وہ خانگی اسکول انتظامیہ کی اس طرح کی ہراسانی کی شکایات پر فوری کاروائی کریں اور طلبہ کو اگر وہ اسکول چھوڑنا چاہتے ہیں تو انہیں فوری طور پر ٹرانسفر سرٹیفیکیٹ جاری کروائیں۔اس اہم عدالتی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی طالب علم اسکول تبدیل کرنا چاہتا ہے تو یہ اس کا اختیار ہے اسے کسی دوسرے اسکول میں داخلہ کے لئے ٹرانسفر سرٹیفیکیٹ ضروری ہوتا ہے اسی لئے اسکول انتظامیہ فیس کے لئے ٹی سی کی اجرائی روک نہیں سکتے۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے اپنے احکام میں کہا ہے کہ اسکول انتظامیہ کو کسی بھی طالب علم کی جانب سے موصول ہونے والی ٹی سی کے لئے درخواست پر اندرون دو ہفتہ ٹی سی کی اجرائی کرنی ہوگی اور نہ کرنے کی صورت میں ان اسکول انتظامیہ کے خلاف محکمہ تعلیم کو کاروائی کرنے کا مجاز گردانا ہے۔ عدالت نے طلبہ کی ٹی سی کو روکنے کے عمل کو قانون حق تعلیم میں مداخلت اور اس کی مخالفت قرار دیا اور کہا کہ کسی بھی طالب علم کو اسکول کی تبدیلی سے روکنا قانونی طور پر درست نہیں ہے۔3