200 کیلومیٹر فی گھنٹہ کے تیز جھکڑوں نے متعدد گھر برباد کردیئے ، کئی علاقوں میں برقی منقطع، متاثرین کو صدر ٹرمپ کا دلاسہ
بیوریگارڈ (امریکہ) ، 4 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) جنوب مشرقی امریکہ میں طوفانی آندھیوں اور ہوا کے تیز جھکڑوں نے شدید تباہی مچائی ہے۔ دو سو کیلومیٹر فی گھنٹہ سے بھی زائد رفتار سے چلنے والی طوفانی ہواؤں نے تقریباً دو درجن افراد کی جان لے لی، کئی دیگر زخمی ہوئے جبکہ بہت سے گھر بھی تباہ ہو گئے۔ جنوب مشرق کے کئی دیگر علاقوں میں بھی طوفانی آندھیوں نے بڑی تباہی مچائی۔ لی کاؤنٹی شیرف جے جونز نے ڈبلیو آر بی ایل۔ ٹی وی کو مہلوکین کی تعداد بتاتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے موجودہ طور پر 23 ہلاکتوں کی اطلاع ہے۔ دو افراد کی حالت نازک ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق اس قدرتی آفت کی زد میں آ کر مرنے والوں کی تعداد کم از کم 23 ہے اور ان میں بچے بھی شامل ہیں۔ سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصان ریاست الاباما میں ہوا۔ وہاں مرنے والوں کی تعداد کم از کم 14 بتائی جا رہی ہے۔ اس ریاست میں لی کاؤنٹی کو سب سے زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ حکام نے بتایا کہ ملبے اور تباہ ہو جانے والے گھروں کے ملبے تلے دبے افراد کی تلاش جاری ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اس کاؤنٹی میں تمام تعلیمی ادارے بھی بند کر دیئے گئے ہیں۔ لی کاؤنٹی کے شیرف جونز نے بتایا کہ مسئلہ اُس مقام پر جمع ہونے والے ملبے کے ڈھیر ہیں، جہاں بہت سے گھر موجود تھے۔ مجھے اتنے بڑے پیمانے پر تباہی کی کوئی مثال یاد نہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹر پیام میں کہا: ’’ٹورناڈوز اور طوفان واقعی تباہ کن ہوتے ہیں اور ان کا خطرہ بدستور موجود ہے۔ مرنے والوں، متاثرین اور زخمیوں کے اہل خانہ، خدا آپ سب کی حفاظت کرے۔‘‘ فلورنس نامی اس سمندری طوفان کی شدت کیٹگری پانچ سے کم ہو کر اب کیٹگری 1 رہ گئی ہے۔ لیکن امریکی ساحل سے ٹکرانے سے قبل یہ 560 کلومیٹر رقبے پر پھیلا ہوا تھا۔ 220 کلومیٹر فی گھنٹے سے چلنے والی انتہائی تیز ہواؤں نے اسے ایک خوفناک قدرتی آفت بنا دیا تھا۔ ریاست جارجیا میں بھی اس طوفانی آندھی نے بجلی کے نظام کو مفلوج کر دیا اور اس دوران 21,000 سے زائد صارفین کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی۔ اس ریاست میں بھی ایک ٹورناڈو ریکارڈ کیا گیا۔ اس موقع پر چلنے والی طوفانی ہواؤں کی رفتار 218 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ لی کاؤنٹی کے شہری دفاع کے ادارے نے بتایا کہ ان تباہ کن ٹورناڈوز سے متعلق انتباہ جاری کر دیا گیا تھا اور علاقے کے افراد کو انتہائی محتاط رہنے کی تنبیہ بھی کی گئی تھی۔ تاہم اس کے باوجود ایسا معلوم ہوتاہے کہ حفاظتی اقدامات میں شاید کچھ کمی رہ گئی تھی۔ اس موقع پر الاباما کی خاتون گورنر کے آئیوی نے ریاست کے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ موسم کے مزید شدید ہونے کا امکان ابھی موجود ہے۔ 23 فروری کو آئے طوفان کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے ہنگامی حالت نافذ کی گئی تھی، جس کی مدت میں اب توسیع کر دی گئی ہے۔