ٹورنٹو۔8ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام) سمندری طوفان ڈوریئن امریکہ کے مشرقی ساحل سے اب کینڈا کے صوبہ نووا سکوٹیا کی جانب بڑھ رہا ہے جبکہ اس کی زد میں آنے والے بہاماس کے کئی علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز کردی گئیں ہیں۔نجی طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کو اباکو جزائر اور گرینڈ بہاما میں پھنسے افراد کی مدد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔اس طوفان کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 43 ہو گئی ہے تاہم اس میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔امریکی پیشگوئی کے مطابق اس طوفان سے آنے والی ہواؤوں کی رفتار اب 155 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو گئی ہے اور یہ پہلے درجے سے دوسرے درجے میں داخل ہو چکا ہے۔اقوام متحدہ کے حکام کے مطابق گرینڈ بہاما اور اباکو جزائر میں تقریباً 70 ہزار افراد کو امداد کی ضرورت ہے۔ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق مارش ہاربر میں تقریباً 90 فیصد گھر اور عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ ہزاروں افراد نے ایک حکومتی عمارت، میڈیکل سینٹر اور چرچ میں معمولی ساز و سامان کے ساتھ پناہ لے رکھی ہے۔اباکو سے نکل کر دارالحکومت ناسو پہنچنے والے افراد اس طوفان سے ہونے والی تباہ کاریوں کی داستان ساتھ لے کر آ رہے ہیں۔ہفتے کے روز اباکو ایئرپورٹ کسی حفاظتی مقام تک پہنچنے کے جہاز کا انتظار کرتی ایک خاتون چمیکا ڈورزیئر نے بتایا: ’جس گھر میں ہم رہتے تھے وہ ہمارے اوپر آ گرا، ہمیں رینگنا پڑا اور ہم رینگ کر باہر نکلے۔‘انھوں نے مزید کہا: ’تقریباً ایک ہفتہ ہو چکا ہے اور لوگ ابھی تک یہاں ہیں۔ لوگوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں، پینے کو کچھ نہیں۔ لاشیں ابھی بھی ادھر ادھر پڑی ہیں اور یہ جراثیم سے پاک نہیں۔‘کینیڈا کے محکمہ موسمیات نے صوبہ نووا سکوٹیا اور نیو فاؤنڈ لینڈ کے علاقوں میں طوفان کی وارننگ جاری کر دی ہے۔