طوفان کا زورٹوٹا ، گجرات کے ساحلی علاقوں میں تباہی،5ہلاک

,

   

گاندھی نگر: بحرعرب میں انتہائی شدید طوفان ، ‘تاؤ تے ’ گجرات کے ساحل سے ٹکرانے اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کے بعد اس کا زور ٹوٹ رہا ہے ، لیکن خطرہ تاحال برقرار ہے ۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک طوفان کی وجہ سے کم از کم تین افراد جن میں ایک بچہ اور ایک خاتون بھی شامل ہیں ہلاک ہونے کی اطلاع ہے ۔ غیر سرکاری اطلاعات کے مطابق یہ تعداد کم از کم پانچ ہے ۔‘تاؤتے ’ کے زور کی وجہ سے ساحلی علاقوں میں بڑی تعداد میں درخت ، کچے پکے مکانات اور بجلی کے کھمبے گر چکے ہیں۔ درختوں کے گرنے کے ہزاروں واقعات کی اطلاعات ہیں جس سے ساحلی علاقوں میں سڑک کے ٹریفک شدید متاثر ہوئے ہیں۔ دو ہزار سے زیادہ گاؤں میں بجلی کی سپلائی متاثر ہوئی ہے ۔ صبح ساڑھے آٹھ بجے یہ ایک تیز اور شدید طوفان کی شکل میں احمد آباد سے 210 کلومیٹر جنوب مشرق میں ، امریلی سے 10 کلومیٹر مشرق میں اور سریندر نگر سے 130 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع تھا۔ توقع ہے کہ شام تک احمدآباد سے گزرے گا اور رات گئے تک ریاست پر اثر انداز ہوتا رہے گا۔ اس کے اثرات سے ریاست کے 17 اضلاع کے 70 سے زائد تعلقہ میں بارش ہوئی ہے جس میں زیادہ سے زیادہ 9 انچ (180 ملی میٹر) امریلی کے بگسرا میں ہوئی ہے ۔ریاست کے وزیر اعلی وجے روپانی نے آج صحافیوں کو بتایا کہ جب ‘تاؤتے ’ گذشتہ شب گجرات کے ساحل سے ٹکرا یا تھا تو اس کے ہوا کی رفتار 160 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی اور اب اس کی رفتار 100 سے 110 کلومیٹر ہے ۔ طوفان سے وابستہ واقعات کی وجہ سے اب تک تین افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے ۔ ان میں ضلع ولساد کے واپی سے تعلق رکھنے والا ایک شخص ، ضلع راج کوٹ کے جیت پور میں ایک تین سالہ لڑکا اور بھاؤ نگر کے گریادھر کی ایک 80 سالہ خاتون ہے ۔ یہ امواتیں دیوار وغیرہ کے گرنے کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ ادھر غیر سرکاری اطلاع کے مطابق امریلی کے راجولا میں مکان کے گرنے سے ایک بچی اور سورت میں درخت گرنے سے ایک شخص کی موت ہوگئی۔روپانی نے کہا کہ 2437 دیہات میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے جس میں سے 484 میں اسے دوبارہ بحال کردیا گیا۔ درخت وغیرہ گرنے کی وجہ سے 196 سڑکیں بند ہوگئیں۔ متاثرہ علاقوں میں 1400 کووڈ اسپتالوں میں سے صرف 16 میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔