طیب اردغان کے اہم سیاسی حریف کو سزائے قید

   

استنبول: ترکیہ کی عدالت نے اتوار کے روز استنبول کے میئر اکرام امام اوغلو کو مقدمے کی سماعت تک جیل بھیج دیا ہے ۔ترکیہ کے سرکاری میڈیا اور دیگر نشریاتی اداروں کا کہنا ہے کہا ترکیہ کی عدالت نے استنبول کے میئر اکرام امام اوغلو کو مقدمے کی سماعت تک جیل بھیج دیا ہے غیر ملکی خبررساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق صدر رجب طیب اردوغان کے اہم سیاسی حریف امام اوغلو کو جیل بھیجنے کا فیصلہ حزب اختلاف کی مرکزی جماعت، یورپی رہنماؤں اور ہزاروں مظاہرین کی جانب سے ان کے خلاف اقدامات کو سیاسی قرار دینے کے بعد سامنے آیا ہے ۔عدالت نے کہا کہ اکرام امام اوغلو اور کم از کم 20 دیگر افراد کو بدعنوانی کی تحقیقات کے حصے کے طور پر جیل بھیجا گیا ہے ، جب کہ دہشت گردی سے متعلق تحقیقات کے بارے میں ایک علیحدہ فیصلہ ابھی تک جاری نہیں کیا گیا۔اکرام امام اوغلو کے وکیل کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ کاگلین کی عدالت ان پر فرد جرم عائد کرنے یا رہا کرنے کا فیصلہ کرے گی، کیوں کہ مسلسل چوتھی رات مظاہروں کے بعد ترکی میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں سڑکوں پر بدترین بدامنی پھیل گئی تھی۔حزب اختلاف کے مقبول میئر، جو صدر رجب طیب اردوغان کے سب سے بڑے سیاسی حریف ہیں، انہیں 2028 کے صدارتی انتخابات کے لیے حزب اختلاف کی جماعت سی ایچ پی کے امیدوار نامزد کیے جانے سے چند روز قبل چہارشنبہ کے روز گرفتار کر لیا گیا تھا۔انہیں بدعنوانی اور ‘ایک دہشت گرد تنظیم کی مدد’ کے الزامات کی 2 تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا، جن الزامات کو انہوں نے ہفتہ کے روز پولیس کو بتایا تھا کہ یہ الزامات ‘غیر اخلاقی اور بے بنیاد’ ہیں۔مرکزی حکومت کے اس اقدام کے خلاف استنبول میں مظاہرے شروع ہو گئے تھے ، اور اس کے بعد سے یہ ترکی کے 81 میں سے 55 سے زیادہ صوبوں میں پھیل چکے ہیں، جس کے بعد پولیس کے ساتھ مظاہرین کی لڑائی جاری ہے ۔وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے ‘ایکس’ پر لکھا کہ ہفتے کی رات مزید بڑے پیمانے پر مظاہروں کے بعد پولیس نے 323 افراد کو گرفتار کیا۔