ظہیرآباد: دلت بندھو فنڈ سے شوگر فیکٹری کو خریدا جائے

   

سماجی جہد کار و کسان لیڈر ڈی وسنت کا منفرد انداز میں آتمیہ سمیلن کا انعقاد

ظہیرآباد : 5ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) معروف سماجی جہد کار و کسان لیڈر دہلی وسنت نے یہاں شٹکار فنکشن ہال میں انوکھے اور منفرد انداز میں آتمیہ سمیلن کا انعقاد عمل میں لایا جس کے شہ نشین کی کرسی صدارت پر ریاستی چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو کی تصویر رکھی گئی تھی جب کہ ان کی کرسی کے ہمراہ قطار در قطار رکھی گئی کرسیوں پر حلقہ اسمبلی ظہیرآباد کے پانچ منڈلوں کے مواضعات سے لائی گئی مٹی کو پلاسٹک کی تھیلیوں میں رکھا گیا تھا جو ان مواضعات میں رہنے والے دلتوں کے رہنمائوں کی نمائندگی کر رہے تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے دہلی وسنت نے کہا اب جب کہ مقامی شوگر فیکٹری ، کسانوں کے کروڑہا روپئے کے بقایاجات ادا کئے بغیر دم توڑ رہی ہے تو ایسی صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے اس سمیلن کا انعقاد عمل میں لایا گیا ہے تاکہ کرسی صدارت کو ایک مکتوب حوالے کرتے ہوئے ان سے درخواست کی جائے کہ مقامی شوگر فیکٹری کو جس کی مالیت 110 کروڑ روپئے ہے ، دلت بندھو اسکیم کے فنڈ کے ذریعہ خرید کر اس کے مالکانہ حقوق مقامی دلتوں کو عطا کئے جائیں – انہوں نے یاد دلایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے ہر دلت کو دس لاکھ روپئے کاروبار کے لئے دی جارہے ہیں۔ اگر حلقہ اسمبلی ظہیرآباد کے پانچ منڈلوں کے 1100 دلتوں کے لئے بحساب دس لاکھ روپئے فی کس ( 110) کڑور روپئے منظورکرتے ہوئے مذکورہ رقم سے مقامی شوگرفیکٹری کی ملکیت کے حقوق حاصل کئے جائیں تو مقامی دلتوں کی معیشت مستحکم ہوگی- انہوں نے مذکورہ شوگر فیکٹری کو کے سی آر سے موسوم کرنے کی تجویز بھی پیش کی جسے شرکاء اجلاس نے متفقہ طور پر منظوری دیدی۔ اس موقع پر دہلی وسنت کی ٹیم کے ارکان مہی پال یادو ، بی مادھو ریڈی ، اشوک پاٹل ، وشال گوڈکے، رمیش بابو ، کلکرنی ، رحیم قریشی ، عباس میاں ، راجو ، کونم روی ، ملیش یادو ، پاپیا ، وکرم ، آنند ایشور ، ہنمنتو ، اومکار ، یاسر خان ، بنسی لال ، مدمی گنڈا ، سرینواس ، دینیش ، گووند ریڈی ، اسٹیون سن ، انیل ، شنکریا ، محمد قادر ، بالکرشنا ، عبدالحمید ، گوپال ، سینئر جرنلسٹ درگم رویندر اور واسدیو کے بشمول پانچ منڈلوں سے آئی ہوئی دلت خواتین نے بھی اپنی شرکت درج کرائی – یہاں اس بات کا تذکرہ غیر ضروری نہ ہوگا کہ حال ہی میں بی آر ایس میں شمولیت اختیار کرنے والے کسان لیڈر دہلی وسنت نے اس موقع پر آنے والے اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کرنے سے متعلق دیئے گئے بیان پر کسی قسم کی لب کشائی کرنے سے گریز کیا ۔