ظہیرآباد میں 15 نومبر کے بعد انتخابی منظرنامہ واضح ہوگا

   

ہنوز چار قائدین متحرک، انتخابی شیڈول کی اجرائی کے بعد سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ

ظہیرآباد:11 اکتوبر( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جیسے ہی الیکشن کمیشن کی جانب سے تلنگانہ اسمبلی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے۔ حلقہ اسمبلی ظہیرآباد سے انتخابات میں حصہ لینے والی سیاسی جماعتیں متحرک ہوگئی ہیں۔ ریاست کی برسر اقتدار جماعت بی آر ایس کی جانب سے موجودہ رکن اسمبلی کونینٹی مانک رائو کو ہی پارٹی امیدوار بنایا گیا ہے جب کہ کانگریس کی جانب سے سابق وزیر ڈاکٹر اے چندر شیکھر کے نام کا پارٹی امیدوار کی حیثیت سے ابھی تک اعلان نہیں کیا گیا ہے تاہم وہ حلقہ اسمبلی ظہیرآباد میں پارٹی کے چیف کوارڈینیٹر کی حیثیت سے ظہیرآباد حلقہ کے میونسپلٹی ظہیرآباد کے بشمول پانچ منڈلوں کے مواضعات کا ’’ آرہا ہوں آپ کے لئے ‘‘ کے عنوان سے سرگرمی کے ساتھ دورہ کرتے ہوئے رائے دہندوں سے رجوع ہوکر کانگریس کی جانب سے اعلان کردہ ضمانتوں سے انہیں واقف کرارہے ہیں ۔ عوام بھی ان کا پرجوش استقبال کر رہے ہیں۔ بی آر ایس نے بھی انتخابی شیڈول جاری ہونے سے ایک دو ماہ قبل ہی علیحدہ علیحدہ طور پر پانچ منڈل سطح پر آتمیہ سمیلن کے نام سے پارٹی کیڈر کو متحرک کردیا ہے۔ 2018 ء میں منعقدہ اسمبلی انتخابات میں حلقہ اسمبلی ظہیرآباد سے بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لینے والے جنگم گوپی اب بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لینے کی تیاری کر رہے ہیں جب کہ بی آر ایس سے ٹکٹ کے حصول کے لئے پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے کسان لیڈر و سماجی جہدکار دلّی وسنت اب بی جے پی میں شامل ہوگئی ہیں۔ توقع کی جارہی ہے کہ وہ بی جے پی کے امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔ انتخابی شیڈول کے مطابق 15نومبر کو پرچہ نامزدگی واپس لینے کے لئے مقررہ آخری تاریخ کے بعد ہی حلقہ اسمبلی ظہیرآباد کا انتخابی منظرنامہ واضح ہوجائے گا۔